أفضليت ابوبكر ؓ بزبانِ علی ؓ

محمد ابن حنفیہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے والد گرامی(حضرت علی ؓ)سے پوچھا:
“أَيُّ النَّاسِ خَيْرٌ بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو بَكْرٍ قُلْتُ ثُمَّ مَنْ قَالَ ثُمَّ عُمَرُ وَخَشِيتُ أَنْ يَقُولَ عُثْمَانُ قُلْتُ ثُمَّ أَنْتَ قَالَ مَا أَنَا إِلَّا رَجُلٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ”.
’رسول اللہ ﷺ کے بعد سب سےافضل کون ہیں؟تو انہوں نے جواب دیا: حضرت ابوبکر ؓ ۔ میں نے پوچھا: پھر کون؟تو انہوں نے فرمایا: اس کے بعد حضرت عمر ؓ ۔ مجھے اس بات کا اندیشہ ہوا کہ اب آپ حضرت عثمان ؓ کا نام ذکر کریں گے تو میں نے کہا: اس کے بعد پھر آپ(افضل) ہیں؟یہ سن کر انہوں نے فرمایا: میں تو صرف عام مسلمانوں جیسا ایک آدمی ہوں‘۔
[صحیح البخای: 3671]