رسول اللہﷺ نے فرمایا:

“جس شخص کی سفارش اللہ کی کوئی حد نافز کرنے میں آڑے آئی، اس نے اللہ کی مخالفت کی اور کس نے جانتے بوجھتے باطل کی حمایت میں جھگڑا کیا تو وہ اللہ کی ناراضی میں رہے گا حتٰی کہ اس سے باز آجائے اور جس نے کسی مومن کے بارے میں کوئی ایسی بات کہی جو اس میں نہیں تھی تو اللہ اسے جہنمیوں کی پیپ میں ڈالے گا(وہ اسی کا مستحق رہے گا) حتٰی کہ اپنی بات سے باز آجائے”۔

(سنن ابی داؤد:3597)