سردیوں میں کسی مفلس کو گرم ملبوسات پہنائیں۔

سفیان ثوری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: شام سے ایک شخص آیا اور کہا: مجھے صفوان بن سلیم کا بتاؤ، میں نے انہیں جنت میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا ہے۔ میں نے پوچھا: کسی نیکی کی وجہ سے؟ کہا: ایک انسان کو ایک قمیض پہنانے کی وجہ سے۔ صفوان کے ایک بھائی نے کہا: میں نے صفوان سے اس قمیص کے متعلق پوچھا تھا، انہوں نئ بتایا: میں ایک ٹھنڈی رات مسجد سے نکلا، تو راستے میں ایک آدمی کو دیکھا، جس پر کپڑا نہیں تھا، میں نے اپنی قمیص اتار کے اسے پہنا دی۔

(صفۃ الصفوۃ: 385/1)