سوال (3855)
عورتوں کا اندرونی الٹرا ساؤنڈ روزے کی حالت میں جائز ہے یا نہیں؟ اس الٹرا ساؤنڈ میں عضو خاص کی شکل کی ایک ڈیوائس عورت کے فرج والے حصے میں ڈالی جاتی ہے اور اس پہ دوائی لگی ہوئی ہوتی ہے، عورت کے جسم سے کوئی پانی یا مادہ خارج نہیں ہوتا ہے اور نہ اس ڈیوائس سے کوئی مادہ خارج ہوتا ہے۔
جواب
روزے کو توڑنے والے اسباب میں درج ذیل چیزیں شامل ہیں:
کھانے پینے یا کسی بھی ایسی چیز کا معدہ میں داخل ہونا جو غذائیت یا دوائی کے طور پر جسم کو فائدہ دے۔
کسی چیز کا جسم کے قدرتی راستوں (منہ، ناک، مقعد وغیرہ) کے ذریعے اندر داخل ہو کر ہاضمہ کے نظام تک پہنچنا۔ جماع یا اس سے ملتی جلتی کوئی صورت اختیار کرنا جو منی کے اخراج کا سبب بنے۔
اندرونی الٹرا ساؤنڈ کا حکم
آپ کے بیان کے مطابق: اس میں کوئی دوا یا غذائیت والی چیز جسم کے اندر نہیں پہنچتی۔
جسم سے کوئی مادہ خارج نہیں ہوتا اور نہ ہی کوئی ایسی چیز داخل ہوتی ہے جو معدے یا نظامِ ہاضمہ تک پہنچے۔
یہ عمل طبی معائنے اور علاج کے دائرے میں آتا ہے، نہ کہ کسی شہوانی لذت یا گناہ کے زمرے میں۔
ان وجوہات کی بنا پر یہ عمل روزہ توڑنے والا نہیں ہوگا، کیونکہ یہ معدے یا دماغ تک کوئی چیز نہیں پہنچاتا اور نہ ہی اس سے وہ شرعی اسباب پائے جاتے ہیں جو روزہ توڑنے کا موجب بنتے ہیں۔
اگر ممکن ہو تو روزے کے بعد یہ معائنہ کروایا جائے تاکہ کسی بھی قسم کی فقہی پیچیدگی سے بچا جا سکے۔
اگر فوری ضرورت ہو اور روزے کی حالت میں ہی کروانا ناگزیر ہو، تو اس میں شرعاً کوئی قباحت نہیں، خاص طور پر جب یہ کسی بیماری یا طبی مسئلے کی تشخیص کے لیے کیا جا رہا ہو۔
فضیلۃ الشیخ فیض الابرار شاہ حفظہ اللہ