سوال (4227)

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْجُمَحِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو ظِلاَلٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ:”مَنْ صَلَّى الْغَدَاةَ فِي جَمَاعَةٍ ثُمَّ قَعَدَ يَذْكُرُ اللهَ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ: كَانَتْ لَهُ كَأَجْرِ حَجَّةٍ وَعُمْرَةٍ” قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ:”تَامَّةٍ.

حدیث میں “قعد” کیا مراد ہے؟ کیا اس جگہ پر بیٹھنا ہے؟

جواب

اس سے مراد مسجد میں باوضوء رہنا ہے اور کسی کو تکلیف نہیں پہنچانا، وہاں اللہ تعالٰی کا ذکر کرتے رہنا ہے۔ اس جگہ چمٹ کے رہنا مراد نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ