سوال

نبی  صلی اللہ علیہ وسلم  غار حرا میں پہلی بار کتنی عمر میں تشریف لے کر گئےاور کتنا عرصہ جاتے رہے ہیں؟ کیا پہلی وحی کے بعدغار حرا کبھی دوبارہ بھی گئے تھے؟ کیا غارحرا میں جانے کی نشاندہی اللہ کی جانب سے تھی، یا کسی نے ان کی اس غار کی طرف توجہ دلائی تھی  کہ تنہائی اور غور وفکر کےلیے یہ جگہ بہت موزوں ہے؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

غارِ حرا میں قیام کے حوالے سے اہلِ سیر نے جو واقعات قلمبند کیے ہیں، ان کا خلاصہ یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  تقریبا تین سال تک غارِ حرا میں جاتے رہے۔ لیکن یہ جانا صرف رمضان کے مہینے میں اعتکاف کی غرض سے  ہو تا تھا۔ آخری دفعہ رمضان  کی 21 تاریخ کو  آپ غار میں اعتکاف میں تھے کہ پہلی وحی کا نزول ہوا، تو آپ گھر حضرتِ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے پاس تشریف لے آئے۔ لیکن دوبارہ پھر جا کر رمضان کے آخر تک اعتکاف مکمل کیا۔ اور پھر دوسری وحی شوال میں نازل ہوئی، جبکہ آپ غار سے واپس لوٹ چکے تھے۔

اس سے  یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ جب آپ نے غار میں جانا شروع کیا، اس وقت آپ کی عمر مبارک تقریبا 38 سال ہوگی۔

رہی یہ بات کہ غارِ حرا  کی نشاندہی اللہ کی طرف سے تھی یا کسی اور کی طرف سے؟  تو بظاہر یہی معلوم ہوتا ہے کہ یہ اللہ رب العالمین کی ہی حکمت و تدبیر تھی کہ جب اللہ تعالی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو رسالت کا بوجھ اٹھانے کے لیے تیار کرنا چاہا، تو اس سے پہلے خلوت نشینی مقدر کردی۔ آپ کئی کئی دنوں تک اکیلے رہتے، اور کائنات کے راز وں پر غور و فکر کرتے رہتے، تاکہ جب اللہ تعالی کا اذن اور حکم نازل ہو،  تو اس غیب کے ساتھ تعامل کے لیے مستعد ہوں۔ ( دیکھیں: الرحیق المختوم :ص 96 تا 102 مع حواشی)

بعض عقل پرست لوگ غارِ حرا میں پہلی وحی کے نزول والے واقعے کی بعض تفصیلات کو لے کر، ان  کا انکار کرتے ہیں، حالانکہ یہ واقعہ اور اس کی تفصیلات صحیحین جیسی مستند کتابوں سے لیکر، حدیث و سیرت کی تقریبا ہر کتاب میں موجود ہے۔ اس قدر متواتر اور مستند واقعے کا انکار ایسے ہی ہے کہ انسان عین دوپہر کے وقت روشن سورج کا انکار کردے۔

یہاں سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ لوگ ذہنی و نفسیاتی طور پر کس قدر پیچیدگی ، الجھن اور اضطراب کا شکار  رہتے ہیں کہ مستند و متواتر امور  جس پر تمام امت کا اتفاق ہے، انہیں اس پر بھی شرح صدر حاصل نہیں ہوپاتا۔ اللہ تعالی رحم فرمائے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو محمد إدریس اثری حفظہ اللہ