سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے دین ٹوپی کی جگہ کیپ پہننا جائز ہے یا نہیں؟
جواب
الحمدلله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
جس کو ہم اردو زبان میں ٹوپی کہتے ہیں،( جو دھاگے یا اون وغیرہ سے بنی ہوتی ہے) انگلش میں اسی کو کیپ کہا جاتا ہے۔ لیکن ہمارے ہاں عرف عام میں ٹوپی اس کوکہتےہیں جو طلباء یا علماء پہنتے ہیں۔ اورکیپ اس کوکہاجاتاہےجو مجاہدین یافوجی یاسپورٹس مین پہنتے ہیں۔ بہرصورت ٹوپی ہو یا کیپ ان کے پہننے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔ الا كہ کوئی خاص قسم کی ٹوپی یا کیپ غیر مسلموں یا بدکردار لوگوں کی پہچان ہو، تو اس سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔
هذا ما عندنا والله أعلم بالصواب
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ حافظ عبد الرؤف سندھو حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو محمد إدریس اثری حفظہ اللہ