فضیلۃ الشیخ صالح بن غانم سدلان
(ولادت: 1359، وفات: 1439)

سعودی عرب کے ایک معروف عالم دین شیخ صالح بن غانم سدلان کل (4 صفر، 1439) سوموار و منگل کی درمیانی رات فجر کے قریب اس دار فانی سے رخصت ہوگئے ۔
شیخ ان دنوں جامعہ امام ریاض میں اعلی تعلیم کے استاد تھے ، رسمی طور پر آپ ’ أستاذ دکتور ‘ یعنی ’ فل پروفیسر ‘ کے درجہ پر فائز تھے ۔
آپ نے حفظ قرآن اور ابتدائی تعلیم اپنے والد محترم شیخ غانم سدلان سے حاصل کی ، جامعہ امام سے ایم ایس ، ایم اے اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کیں ، آپ کا تخصص فقہ اور اصول فقہ تھا ، آپ کا ایم اے کا رسالہ ’ الایضاح فی شروط النکاح ‘ اور پی ایچ ڈی کا مقالہ ’ النیۃ و أثرہا فی الاحکام الشرعیۃ ‘ کے عنوان سے تھا ۔
آپ کے مشایخ و اساتذہ میں شیخ محمد بن ابراہیم ، شیخ ابن باز ، شیخ ابن جبرین ، شیخ امین شنقیطی ، شیخ عبد العزیز عبد اللطیف رحمہم اللہ جیسی کبار شخصیات کے نام آتے ہیں ۔
شیخ نے متعدد موضوعات پر درجنوں کتب تصنیف و تحقیق فرمائیں ، جن میں حج و عمرہ کے مسائل ، زیارۃ مدینہ منورہ ، نشوز کے احکام ، خواتین اور فیشن ، نماز باجماعت ، نقدی اور شیئرز کے مسائل ، منشیات کے اضرار و مفاسد ، فکری و سیاسی مسائل کا کتاب و سنت کی روشنی میں جائزہ ، آسان اسلامی فقہ جیسے علمی ، تحقیقی ، دعوتی ، تربیتی اور جدید مسائل و موضوعات کو زیر بحث لائے ہیں ۔ جن میں سے بعض کتب کا اردو میں ترجمہ بھی ہوچکا ہے۔
اس کے علاوہ ملکی و غیر ملکی بیسیوں کانفرنسوں اور علمی ندوات میں علمی و تحقیقی مقالات پیش کیے۔
شیخ کم سنی سے ہی امامت و خطابت کے فریضے سے منسلک تھے ، اس کے علاوہ مختلف مساجد اور دعوتی پروگرامات میں شرکت بھی کرتے ، ریڈیو اور ٹیلی ویزن پر بھی علمی و فقہی مسائل پر آپ سے رہنمائی لی جاتی ۔
شیخ کی اپنی ذاتی ایک ویب سائٹ بھی ہے، جو تاحال جاری و ساری ہے، جہاں آپ کے مقالات، دروس اور فتاوی جات کو اپلوڈ کیا جاتا ہے ۔
شیخ کے ایک تلمیذ رشید جو آپ کے مکتبہ کے نگران بھی ہیں ، نے آپ کے حالات زندگی پر آج سے کوئی پندرہ برس قبل ایک کتاب بھی مرتب کی تھی ، جس میں آپ کے مختصر حالات زندگی ،اور تدریسی ، علمی اور دعوتی مصروفیات کو تفصیل سے ذکر کردیا گیا ہے ۔ یہ کتاب آپ کی ویب سائٹ پر پی ڈی ایف میں دستیاب ہے۔
اللہ تعالی ان کی بشری لغزشوں سے درگزر کرتے ہوئے ، اعلی علیین میں جگہ عطا فرمائے ، اور ہمیں اہل علم و عمل کےنقش قدم اور منہج کتاب وسنت پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔