ڈاکٹر عبد القدیر خان رحمہ اللہ کی وفات کے دو سال مکمل ہو گئے۔ قوم اور امت کا دور حاضر میں سب سے بڑا اور حقیقی ہیرو، جس نے وطن کی خاطر سب کچھ قربان کر دیا تھا، ہجرت کی، ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھ کر اسے مکمل کیا اور آخر میں اپنے ہی ملک میں اپنوں ہی کے ہاتھوں لیکن ملک کی خاطر الزام اورجھوٹ بھی اپنے سر لے کر ان دیکھی بیڑیوں میں 20 سال جکڑے زندگی گزار کر اس جہاں سے یوں رخصت ہو گئے کہ پہلے بھی وطن کی خاطر کئی دہائیاں ملک سے باہر بھی کبھی نہ جا سکے۔
انہوں نے ہی ملک کو پہلی مسلم ایٹمی و میزائیل قوت بنایا جس پر بی بی سی نے بھی لکھا کہ جب سے پاکستان ایٹمی قوت بنا، بھارت اس کے بعد اس پر حملہ نہیں کر سکا، بی بی سی نے انہیں وفات پر دنیا کا خطرناک ترین آدمی بھی لکھا۔
ان کا معمولی گھر خالی اثاثے خالی بینک اکاؤنٹ آج بھی گواہ ہیں کہ کس قدر ایمان داری سے ملک کی خدمت کی اور آخری برسوں کالم نگاری تک کرکے اپنا گھر چلایا لیکن قومی خزانے کو ہاتھ تک نہ لگایا، وہ بتاتے تھے کہ جنرل ضیاء الحق نے تو انہیں خاص طور پر کھلا چیک دے رکھا تھا کہ ایٹمی پروگرام جلدی مکمل کرو اور جتنا پیسہ چائیے آپ کو بغیر حساب اور آڈٹ کے براہ راست ملتا رہے گا اور ایسا ہی ہوتا رہا لیکن انہوں نے ایک روپیہ بھی غلط استعمال کیا نہ خورد برد کی کبھی شکایت پیدا ہوئی۔ دنیائے فانی سے رخصت ہونے سے پہلے لاہور میں ایک بڑے مفت رفاحی ہسپتال کی بھی بنیاد رکھ کر اسے تکمیل تک پہنچایا جو اس وقت بے شمار لوگوں کو خدمات مہیا کر رہا ہے۔ دین سے اتنی محبت تھی کہ خود اپنی جیب اور کاوش سے زندگی میں 12 مساجد تعمیر کیں۔ رفاحی خدمات کے لئے ادارہ ساشے sachet بنایا جس کے تحت کئی انسانی بہبود کے کام جاری ہیں۔
قوم نے تو آپ کو عظیم محبتوں سے نوازا، جنرل ضیاء الحق نے ایٹمی پروگرام کا نام ہی ڈاکٹر عبدالقدیر خان لیبارٹریز رکھا تو انہیں ہی اللہ نے ایٹمی دھماکے کے اعزاز سے بھی نوازا۔ ملک میں آج سینکڑوں تعلیمی اداروں کے نام ان کے نام پر ہیں اور بے شمار و بے حساب ماؤں نے اپنے بچوں کے نام ان کے نام پر رکھے بقول فراز ۔۔۔۔۔۔

اور فــرازؔ چـاہئیں کــتنی مـحبتیں تجھے
ماؤں نےتیرے نام پر بچوں کا نام رکھ دیا

وفات کے دن اسلام آباد میں شدید بارش تھی لیکن بے شمار لوگ انہیں آخری کندھا دینے وہاں پہنچ گئے۔
ان کے ساتھ جو سلوک ہوا،اسی پر وہ بھی بالآخر کہہ اٹھے تھے
گزر تو خـیر گئی تیری حــیات قـــدیـر
ستم ظریف مگر کوفیوں میں گزری ہے

اللہ تعالیٰ محسن پاکستان، امت کے پہلے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیر خان کی مغفرت فرمائے جن کی محنتوں کی بدولت آج ہم بیرونی دشمنوں سے محفوظ ہیں اور وہ دشمن سب سے زیادہ پریشان و حیران ہیں

(حق سچ ، علی عمران شاہین)