میں آپ کو ایک راز کی بات بتاتا ہوں، آپ یہ بات کسی کو نہ بتائیے گا بس اپنے تک رکھئے گا۔۔۔!!

یہ جو دینی مدارس کے طلباء ھوتے ھیں ناں، ہاں ہاں وہی جو بظاہر عجیب و غریب حلیوں میں نظر آتے ہیں!

مسکین سے، غریب سے، شلوار ٹخنوں سے اوپر، سر پر ٹوپی یا رومال رکھے ہوئے، سادہ سی شلوار قمیص پہنے ہوئے، یہ سب اللہ کے ولی ہوتے ہیں اور انہی میں سے مستجاب الدعوات وجود بھی ہوتے ہیں!

میں نے جامعہ ابی بکر الاسلامیہ میں زمانہ تدریس دس سال کے دوران جب کسی بیماری پر جامعہ کی مسجد میں نماز کے بعد دعائے صحت کے لئے اپیل کی تو یقین کریں اتنی جلدی شفاء کے معاملات ھوئے کہ میں خود حیران رہ جاتا تھا!

اللہ کے ان ولیوں کی فضیلت پر قرآن مجید سے آیات اور احادیث و اقوال صحابہ بھی نقل کر سکتا ھوں لیکن نہیں۔۔۔ آج کوئی آیت یا حدیث یا قول نہیں لکھوں گا۔

یہ پتا ہے کیوں اللہ کے ولی ہوتے ہیں یا ان میں سے کچھ مستجاب الدعوات وجود ہوتے ہیں یا ان سب کی دعا مل کر طاقتور اور یقین سے بھرپور دعا بن جاتی ہے۔۔۔؟

صرف اس لئے کہ انہیں پتا ہوتا ھے کہ جس علم کے حصول کے لئے ہم اپنی زندگی کے آٹھ سال قربان کریں گے اس کے بعد دنیاوی طور پر معاشی استحکام نہیں ملے گا بہترین نوکری یا کاروبار ناممکن ہو گا، بظاہر کسی نہ کسی مسجد یا مدرسہ کی نوکری ہی ملے گی اور بس۔۔۔!

صرف اس لئے کہ ان کی اس طلب میں اخلاص ہوتا ھے ریاکاری نہیں ہوتی۔۔۔!

صرف اس لئے کہ یہ لوگ علم کی طلب میں اپنے ماں باپ، بہن بھائی اور گھر کے آرام و آسائش چھوڑ کر ایسی جگہ آ جاتے ھیں جہاں بسا اوقات کھانا پینا اور سونا۔۔۔!

صرف اس لئے کہ یہ علم کی طلب میں صبر کے سالک ہوتے ہیں۔۔۔!

صرف اس لئے ان کے دل میں امت کے لئے وہی فکر در آتی ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاتم النبیین کے دل میں اپنی امت کے لئے تھی،،،صرف اس لئے کہ پوری کائنات ان کے لئے دعا کرتی ہے۔۔۔!

میں یہ باتیں لکھنا شروع کر دوں تو بہت کچھ لکھا جا سکتا ہے اسی لئے ان کا بطور خاص خیال رکھا کریں۔۔۔!!

ڈاکٹر شاہ فیض

مزید یہ بھی پڑھیں:

مدارس اور مساجد کے حوالے سے ڈاکٹر سبیل اکرام کو نصیحت

آپ کی دکان بند ہو رہی ہے!