سوال (684)

دو سجدوں کے درمیان جو دعا ہے اس میں لفظ “واجبرنی” آتا ہے ؟

جواب

“وَاجْبُرْنِي” کا اضافہ بھی منقول ہے۔ [جامع الترمذي، الصلاة، حديث: 284، وسنن ابن ماجه، إقامة الصلوات، حديث: 898]

فضیلۃ العالم ندیم ایاز حفظہ اللہ

دو سجدوں کے درمیان کی قید کے ساتھ یہ دعا ہی ثابت نہیں ہے ، بتحقیق شیخ عبدالرؤوف سندھو رحمہ اللہ ، بلکہ اس دعا پر ہی پورا ایک رسالہ ہے” تنوير العينين ما يقال بين السجدتين”

فضیلۃ الباحث حافظ سلمان حفظہ اللہ

عن ابن عباس، ان النبي صلى الله عليه وسلم كان يقول بين السجدتين: ” اللهم اغفر لي وارحمني واجبرني واهدني وارزقني ”
[سنن ابی داود ، الصلاة : 850 ، جامع الترمذي ، الصلاة : 284 ، سنن ابن ماجہ ، الإقامة : 898 صححه الألباني]

ابوداؤد میں واجبرنی کا اضافہ موجود نہیں اور ابن ماجہ کی روایت میں الفاظ کا اختلاف ہے

“رب اغفر لي وارحمني واجبرني وارزقني وارفعني”

فضیلۃ الشیخ کلیم حسین حفظہ اللہ

صحیح دعا یہ ہے کہ “رب اغفرلی رب اغفرلی” سنن ابی داؤد میں مروی ہے ۔

فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ