سوال (1010)

جب ہم درمیانہ التحیات میں یا آخری التحیات میں میں بیٹھے تو اس وقت شہادت کی انگلی کو ہلائیں یا ایک جگہ پہ کھڑا کریں اور اس وقت نگاہوں کو کس طرف کریں شہادت کی انگلی کی طرف یا سجدے والی جگہ کی طرف ؟

جواب

تشہد میں انگلی کو حرکت دینا کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے “يحركها يدعو بها” منکر الفاظ ہیں. یہ لفظ روایت کرنے میں زائدہ بن قدامہ متفرد ہے ، عاصم بن کلیب سے جبکہ گیارہ یا بارہ لوگوں نے یہ حدیث روایت کی ہے ، عاصم بن کلیب سے کسی نے بھی یہ لفظ روایت نہیں کیا سب نے “اشار بها” یا “یشیر بها” کا لفظ روایت کیا ہے ، تشہد میں انگلی کی طرف دیکھنے کے الفاظ بھی شاذ ہیں ، لہذا انگلی کو حرکت دینا ثابت نہیں ہے ۔

فضیلۃ الباحث واجد اقبال حفظہ اللہ

سوال میں تفصیل ہے ، الحاصل آدمی شروع سے آخر تک اشارہ کرے لیکن اشارے سے مقصود تکرار سے ہلانا مراد نہیں اور نظر جہاں آسانی ہوں ، انگلی کی طرف والی روایت میں مقال ہے ، لیکن دائیں بائیں التفات نہ ہو اور نہ ہی نظر آسمان کی جانب اٹھائیں اس پر ممانعت وارد ہے ۔

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ