سوال (4239)
پنجاب حکومت کی طرف سے 10 لاکھ روپے قرض روزگار کے سلسلہ میں دیا جا رہا ہے، کیا وہ واقعی سود سے پاک ہے، اک بات سنی تھی کہ اخراجات کی مد میں حکومت کچھ پیسے وصول کرے گی، جس کی وجہ سے سود کا شبہ موجود ہے، لیکن کچھ ساتھیوں کا اصرار ہے کہ اگر واقعی اس میں سود ہے تو اس کی تفصیل بتائی جائے تاکہ دلیل کے ساتھ بات ہو سکے، اس قرض سکیم کے بارے میں مکمل تفصیلات کسی کے پاس موجود ہوں تو آگاہ کیجئے۔
جواب
یہ اتنی سادہ سی بات نہیں ہے ، پنجاب حکومت جس بینک سے قرضہ لے کر دے گی، اس کا سود پنجاب حکومت ادا کرے گی، اس لیے سود پر پیسا لینا جائز نہیں ہے، خواہ سود آپ خود ادا کریں یا حکومت وقت ادا کرے، دونوں صورتوں میں ناجائز ہے، لہذا اس قسم کے پیسے کاروبار کے لیے نہیں لینے چاہیے، جس میں سود کا شائبہ یا خطرہ ہو، بہتر یہ ہے کہ اصحاب خیر کی طرف رجوع کریں، اصحاب خیر اس میں دلچسپی لیں، ایسے نادار لوگوں کو قرضہ حسنہ کے طور پر پیسے دیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الستار حماد حفظہ اللہ