جہنم میں عورتوں کی اکثریت ہو گی لیکن اسلامی کہلوانے والی فیمنسٹس کے مطابق پھر بھی مرد ہی برے ہیں اور سب کے سب، بطور صنف ہی برے ہیں ۔۔۔!!!
عمران بن حصین بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(میں نے جنت میں جھانکا تو اس میں اکثر لوگ فقراء تھے اور میں نے جہنم میں جھانکا تو اس میں اکثر عورتیں تھیں)
صحیح بخاری حدیث نمبر 3241 صحیح مسلم حدیث نمبر 2737
اور اس کے سبب کے متعلق نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا تو آپ نے وہ بھی بیان فرمایا کہ :
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(مجھے آگ دکھائی گئي تو میں آج جیسا خوفناک منظر کبھی نہیں دیکھا اور میں نے جہنم میں اکثریت عورتوں کی دیکھی ہے تو صحابہ کہنے لگے اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم وہ کیوں ؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اپنے کفر کی وجہ سے تو آپ سے یہ کہا گیا وہ اللہ تعالی کے ساتھ کفر کرتی ہیں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا خاوند اور احسان کی ناشکری کرتی ہیں اگر آپ ان میں سے کسی کے ساتھ زندگی بھر احسان کرتے رہو تو پھر وہ آپ سے کوئی چیز دیکھ لے تو یہ کہتی ہے کہ میں نے ساری زندگی تم سے کوئی خیر نہیں دیکھی )
صحیح بخاری حدیث نمبر 1052
لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ جنت میں مردوں کی تعداد عورتوں سے زیادہ ہو گی۔
کیونکہ جنت میں ہر عورت کا ایک شوہر ہو گا جبکہ ہر مرد کی تین دنیوی بیوی کے علاوہ مزید دو جنتی حوریں بھی ہوں گی اور پھر اعمال کے حساب سے ان جنتی حوروں میں اضافہ بھی ہوتا جائے گا جیسا کہ ایک حدیث میں ہے کہ شہید کی ستر جنتی حوروں سے شادی کرائی جائے گی۔ لہٰذا جنت میں مردوں کی بہ نسبت عورتوں کی تعداد زیادہ ہی ہو گی۔ شیخ ابن باز رحمہ اللہ نے بھی یہی توضیح فرمائی ہے۔
ڈاکٹر رضوان اسد خان