سوال (2359)

خودکشی کرنے والے کے لیے دعاء مغفرت کی جا سکتی ہے؟

جواب

خودکشی کرنے والے کی نماز جنازہ کی رسول اللہ نے اجازت دی تھی۔ اس میں میت کی مغفرت کی دعا ہی تو کی جاتی ہے۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

اگر خودکشی کرنے والا موحد ہے تو نماز جنازہ پڑھی جائے گی، البتہ جو کبار علماء ہیں، وہ نہ پڑھیں باقی عوام پڑھے گی۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی بیمار ہو گیا۔ اس پر چیخ و پکار کی گئی۔اس کا پڑوسی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا۔ اس نے کہا کہ وہ مر گیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا کہ تجھے کیسے معلوم ہوا۔ اس نے کہا میں نے اسے دیکھا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:وہ نہیں مرا ۔ وہ آدمی واپس لوٹا تو اس آدمی پر چیخ و پکار کی جا رہی تھی۔ اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا کہ وہ مر گیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ نہیں مرا۔ وہ پھر واپس لوٹا اس پر چیخ و پکار کی جا رہی تھی۔ اس آدمی کی بیوی نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جا کر انہیں خبر دے تو اس آدمی نے کہا اے اللہ اس پر لعنت کر۔ پھر وہ آدمی اندر گیا۔ اس نے جاکر دیکھا کہ اس نے اپنے نیزے کے پھل کے ساتھ اپنا گلا کاٹ لیا ہے پھر وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خبر دی کہ وہ اب مر گیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تجھے کیسے معلوم ہوا اس نے کہا میں نے اسے دیکھا ہے کہ اس نے اپنے تیر کے پھل کے ساتھ اپنا گلا کاٹ لیا ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لاأصلي عليه.میں اس پر جنازہ نہیں پڑھوں گا۔
[ابو داؤد: 3185 واللفظ لہ مسلم کتاب الجنائز باب ترک الصلاۃ علی القاتل نفسہ: 978 مختصر 10، نسائی 1/179، ترمذی 2/161، ابن ماجہ1/488]

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود بذاتہ نماز جنازہ نہیں پڑھی تھی لوگوں کی عبرت و تنبیہ کے لیے لیکن صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے پڑھی تھی اس کی تائید اس سے ہوتی ہے کہ سنن نسائی کی روایت میں ہے کہ” لیکن میں اس کے جنازہ کی نماز نہیں پڑھوں گا”رہا اس کو دفن کرنے کا معاملہ تو اسے قبرستان میں ہی دفن کر دیں۔ واللہ اعلم ۔
مندرجہ بالا بحث سے واضح ہوتا ہے کہ بہر کیف مسلم معاشرے کے ممتاز صاحب علم و بصیرت افراد ایسے لوگوں کا جنازہ نہ پڑھائیں۔ البتہ عوام الناس اس کا جنازہ پڑھ لیں کیونکہ مرنے والا مسلمان آدمی ہے۔ جب قوم کے ممتاز افراد ایسے لوگوں کا جنازہ نہیں پڑھائیں گے تو اس طرح ایسے فاسق اور بے عمل افراد کو تنبیہ ہوگی اور برائی کی حوصلہ شکنی ہو گی [مجلہ الدعوۃ جون 1997ء]
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب
[آپ کے مسائل اور ان کا حل، جلد: 2، كتاب الجنائز، صفحہ نمبر: 227]

فضیلۃ العالم عبداللہ عزام حفظہ اللہ