سوال (6076)

کیا حضرت زبیر بن عوام اور حضرت طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ عنہما نے خروج کیا تھا؟ اگر ہاں، تو کیا اُنہوں نے وہ کام کیا جس کی اسلام میں اجازت نہ تھی؟ اسی طرح جنگِ جمل میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے لشکر کے بارے میں کیا حکم ہے؟ اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں کیا موقف ہے—کیا وہ خروج تھا یا نہیں؟
جب رسول اللہ ﷺ نے قیامت کے قریب امت کی کثرت کا ذکر کیا تو یہ کیوں فرمایا کہ وہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں گے لیکن ان پر وہن (کمزوری) طاری ہو جائے گی؟
آپ ﷺ یہ بھی تو فرما سکتے تھے کہ گنتی کے چند درجن حکمرانوں پر وہن ہو گا۔
امت کی کمزوری کو صرف حکمرانوں تک محدود کیوں نہ کیا گیا؟

جواب

یہاں دو سوال ہیں پہلے کا جواب پہلے دیتا ہوں۔
پہلی بات یاد رکھیں کہ راجح یہی موقف ہے کہ طلحہ و زبیر نے مجبورا بیعت کی تھی یعنی زبردستی کروائی گئی تھی اور یہ زبردستی علیؓ کی طرف سے قطعا نہیں تھی بلکہ قاتلین عثمان اور انکے مددگاروں کی طرف سے تھی۔
دوسری بات کہ طلحہؓ و زبیرؓ کے پاس ایک تاویل سائغ تھی کہ جو علیؓ کے اردگرد لوگ ہیں وہ تو سارے قاتلین عثمان اور انکے مدد گار ہیں پس انکے ہوتے ہوئے کیسے بیعت کی جا سکتی ہے اور اللہ نے قرآن میں کہا ہے کہ ولکم فی القصاص حیوۃ۔۔۔ تو قصاص لئے بغیر انکا ساتھ دینا درست نہیں سمجھتے تھے پس تاویل سائغ میں عذر دیا جاتا ہے اور گمراہی یا خارجی ہونے کا حکم نہیں لگا سکتے جب تک کہ اتمام حجت نہ کر لی جائے۔
پس آپ ان دونوں جید صحابہؓ کو اجتہادی طور پہ غلط کہیں گے اور علیؓ کا ان سے جنگ کرنا بھی درست تھا مگر ان جید صحابہؓ کو کو گمراہ یا خارجی نہیں کہ سکتے۔ واللہ اعلم
دوسرے سوال کا جواب یہ ہے کہ پیارے بھائی آپ کو بہت بڑی خوش فہمی ہے کہ صرف چند مسلمان حکمران ہی وہن کی بیماری میں مبتلا ہیں حقیقت میں ہماری عوام کی اکثریت ہی وہن میں مبتلا ہے۔ الا ما شاللہ
دیکھیں ہمیں چونکہ لڑنا نہیں ہوتا اس لئے ہم حکمرانوں کو کہتے ہیں کہ فلسطین جا کر لڑوں امریکہ سے لڑو یا انڈیا وغیرہ سے لڑو چین میں مسلمانوں کو بچاو وغیرہ وغیرہ۔ جبکہ ہماری اپنی اکثریت عوام کی یہ حالت ہے کہ انڈیا کی جائز چیز کا بائیکاٹ تو کیا کرنا انکی فلموں کا ہی بائیکاٹ نہیں کرتے یعنی حلام تو کیا کہنے انہیں محارب ممالک جن سے نہ لڑنے پہ حکمرانوں کو غلط کہ رہے ہیں انہیں کی حرام چیزیں ہم لینا نہیں روک سکتے ہم ان سے تعلقات ختم نہیں کر سکتے امریکہ کے ویزے اور یورپ کے ویزے کے لئے ساری عوام مر رہی ہوتی ہے۔ یہاں میں عوام کے کرتوت لکھنے لگوں تو حکمرانوں کے کرتوت آپ بھول جائیں۔

فضیلۃ العالم ارشد حفظہ اللہ