پاکستان کے کرکٹ میچ کو رونے والے مدخلی ذرا متوجہ ہوں…
اُدھر فلسطین میں ہمارے بھائی اپنے بچوں کے چیتھڑے اکٹھے کرکے دفنا رہے ہیں،  سعودی عرب میں موسم الریاض (Riyadh Season 2023)کے نام پر تاریخ کا سب سے بڑا کنجر خانہ شروع ہوچُکا، جس میں دیگر لہو و لعب کے ساتھ ساتھ باہر سے گورے کالے مذکر و مونث کنجر بھی منگوائے جارہے ہیں۔ تعجب نہیں کہ مصر کویت سمیت دیگر ایسے ممالک نے اپنے اسطرح کے پروگرام منسوخ یا مُعطل کردیے، حتی کہ “موسم ریاض” میں بُلائے جانے والے بعض فنکار بھی انکار کرچُکے لیکن تُرکی آل شیخ جو سعودیہ کے لھو لعب کا منتطم ہے اس نے اپنے خلیفے ایم بی ایس کی امارت تلے اسے منسوخ تو کیا تا حال موخر کرنے سے بھی انکار کردیا۔

اب سلیمان الرحیلی اور دیگر کاکے انڈین مدخلی آجاؤ اس منھج بیغیرتی کا بھی دفاع کرو! اگر مدد کرنے کی استطاعت نہیں تو اس موقع پر جب قدس خون خون ہے، ترک لھو و فجور کرنے کی بھی قُدرت نہیں؟؟ حالانکہ قدرت اور استطاعت کا تعلق شرعاً فعل کے ساتھ ہوتا ہے ترک کے ساتھ نہیں، جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (اذا نهيتكم عن شيءٍ فاجتنبوه واذا أمرتكم بأمر فأتوا منه ما استطعتم)، چنانچہ نبی کریم نے محرمات چھوڑنے کے ساتھ استطاعت کا ذکر نہیں فرمایا بلکہ امر بجا لانے کے ساتھ ذکر فرمایا)،، لیکن اللہ رب العزت کی یہ سُنت ہے کہ وہ منافقین کا نفاق ظاہر کرکے چھوڑتا ہے۔ ہم بھی دیکھتے ہیں کہ مداخلہ کا منھج فراڈ ابھی اور کس پستی تک جاتا ہے!!

ادھر فلسطین کے ہزاروں بچوں عورتوں اور بوڑھوں کی لاشوں پر صرف یہی پیغام ربانی دے سکتے ہیں۔

“اور تمھیں کیا ہے کہ تم اللہ کے راستے میں اور ان بے بس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہیں لڑتے جو کہتے ہیں کہ اے ہمارے رب! ہمیں اس بستی سے نکال لے جس کے رہنے والے ظالم ہیں اور ہمارے لیے اپنے پاس سے کوئی حامی پیدا کر دے اور ہمارے لئے اپنی طرف سے کوئی مددگار کھڑا کر دے”
سورۃ النساء: 75