سوال (957)

کیا زکوٰۃ کے پیسے مسجد میں استعمال ہو سکتے ہیں ؟

جواب

راجح قول کے مطابق زکاۃ مسجد کو نہیں لگتی ہے ، ہمارے جو مشائخ اس کی اجازت دیتے ہیں ، وہ اس کو بیت المال پر قیاس کرتے ہیں ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے بیت المال قائم کیا تھا ، جس میں زکاۃ اور خراج کے اموال جمع ہوتے تھے۔ آپ نے مسجد نبوی کی توسیع بھی فرمائی تھی جو ظاہر ہے کہ بیت المال سے کی گئی تھی۔ جو سوشل میڈیا میں فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ کی جو اس حوالے سے کلپ چل رہی ہے ، شاید شیخ کا استدلال غالباً اسی عمومی صورتحال سے ہے، نیز انہوں نے فی سبیل اللّٰہ کے وسیع تر مفہوم سے استدلال کیا ہے جو بہرحال ایک نقطہ نظر تو ہے ، تاہم کسی روایت میں باوجود تلاش کے یہ صراحت نہیں ملتی کہ مسجد نبوی کی وہ توسیع بطور خاص زکاۃ کے اموال سے کی گئی تھی۔

فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ