سوال (921)

کیا مرد میت کے اردگرد عورتوں کا جمع ہونا جائز ہے جس طرح ہمارے معاشرے میں رواج ہے کہ کوئی وفات پا جائے تو عورتیں اس کے اردگرد بیٹھ جاتی ہیں ۔

جواب

دیکھیں کے میت میں اپنے پرائے سب جمع ہوتے ہیں ، اب سوال کے پیچھے کیا مقصود ہے ، یعنی یہ کہیں کہ یہ جذباتی کیفیت ہے ، کوئی شرعی چیز نہیں ہے ، بہرحال میت کے ورثاء سے تعزیت کرنا یہ ایک شرعی مسئلہ ہے ، میت کے لیے دعا کرنا یہ بھی ایک شرعی عمل ہے ، بیمار کی تیمارداری کرنا بھی ایک شرعی مسئلہ ہے ، عمومی طور پہ لوگ اس طرح جمع ہوتے ہیں ، اب یہ ہے کہ اختلاط نہیں ہونا چاہیے ۔
یا اس سے مراد یہ ہے کہ غسل یا جنازے کے بعد چہرہ دیکھانا ہے تو یہ بھی ایک رسم بنتی جا رہی ہے ، اگر ایسا رشتہ ہے جیسے سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد جا کر چہرے سے پردہ ہٹا کر بوسہ دیا ہے ، تو اس شخص کو شرعی حدود کے دائرہ میں اجازت ہے ، باقی اگر یہ ہے کہ چہرہ دیکھاؤ تو یہ ایک رسم ہے ، اس سے اجتناب کرنا چاہیے ۔ ایسے موقع پر اجتماع ہوجاتا ہے اور لوگ جمع ہو جاتے ہیں ، اس میں کوئی قباحت نہیں ہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ