کئی دہائیاں پہلے مولانا عبد الخالق قدوسی صاحب رحمہ اللہ نے ” مکتبہ قدوسیہ ” کی بنیاد رکھی۔ ابھی اس خاکے میں رنگ نہیں بھر پائے تھے کہ رخِ برگِ گلاب نکھارنے کے لیے خونِ دل اور داغِ مفارقت دے گئے۔ دونوں بھائیوں ابوکر قدوسی اور عمر فاروق قدوسی نے اس گلشن کو اپنے لہو سے سینچا اور تاریخ اہل حدیث کے علاوہ بیشمار نافع کتب منظر عام پر آئیں اور شائقین سے داد و تحسین سمیٹی۔

مکتبہ قدوسیہ صرف ایک تجارتی ادارہ ہی نہیں بلکہ دینی غیرت و حمیت کا ایک مرکز ہے جہاں ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے کہ ایسے مضامین جن کا تعلق فتنوں کی روک تھام  سے ہے ان عناوین پر لکھی گئی کتب ارزاں نرخ پر خاص و عام تک پہنچائی جائیں۔ سادہ قرآن مجید، حضرت حنين قدوسی صاحب حفظہ اللہ کی نماز نبوی، مسنون دعاؤں کی عظیم الشان کتاب ” حصن المسلم ” مترجم اس کی مثال آپ ہیں۔

حال ہی میں مولانا ابو یحییٰ نور پوری حفظہ اللہ کی صحيح بخاری پر وارد شدہ اعتراضات پر مبنی کتاب محض سو روپے میں فروخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ 432 صفحات پر مشتمل ” اسلام، الحاد اور سائنس” نامی کتاب…قیمت سو روپے رکھ کر تجارت نہیں بلکہ داعیانہ جذبے کا منہ بولتا ثبوت پیش کیا ہے۔

اسی روایت اور جذبے  کو برقرار رکھتے ہوئے اخونا و حبيبنا مفتی عتیق الرحمٰن علوی صاحب حفظہ اللہ کی فتنہء مرزائیت کی روک تھام کے لئے معرکۃ الآراء کتاب ” مرزا جہلمی کا ریسرچ پیپر تحقیق کے آئینے میں ”  لاگت سے بھی کم قیمت میں ہدیہء قارئین کی گئی ہے… جس کے صفحات 188 اور قیمت 150 ہے۔ خوانندگانِ کرام سے گزارش ہے کہ نہ صرف خود یہ کتاب خریدیں بلکہ اس کے زیادہ نسخے خرید کر زیادہ سے زیادہ تقسیم کریں۔

ان کتب کے علاوہ دیگر بہت سی کتب ہیں جو اس مکتبہ سے نشر ہوئی ہیں۔ ان کتب نے قارئین کے لیے اصلاح کا بہت ہی اہم کردار ادا کیا ہے۔

حافظ عبد العزيز آزاد