انکارِ حدیث میں مبتلا لوگ اپنے نظریات کے لیے ’قرآنِ کریم’ کو ڈھال بنانے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن ان کی تقاریر ، تصانیف اور گفتگو میں قرآنی آیات بھی کم ہی نظر آتی ہیں۔ اہل سنت و حدیث نے احکام القرآن پر جو کتابیں لکھی ہیں، اور قرآنی آیات سے جس قدر مسائل کا استنباط کیا ہے، ان نام نہاد ’اہلِ قرآن’ کے ہاں اس کا عشر عشیر بھی نظر نہیں آئے گا۔ کیونکہ احادیث صحیحہ کو رد کرنے کے لیے انہوں نے عقل و خرد کے ساتھ جو زیادتی کی ہے، اس سے ان کے ہاں دلیل کی پیروی اور نص کی اتباع کا مزاج ہی ختم ہوگیا ہے۔ لہذا یہ محض ایک مغالطہ ہے کہ منکرینِ حدیث لوگوں کو قرآنِ کریم کے ساتھ جوڑنا چاہتے ہیں..!!