بدعتی شخص کو امام بنانا

کسی بھی بدعتی شخص کو امام بنانا یا اسکی اقتدا میں نماز پڑھنا منع ہے، البتہ اگر کوئی لا علمی کی وجہ سے ایسا کر بیٹھے تو اسے نماز دہرانے کی ضرورت نہیں، بشر طیکہ اسکی نماز اطمینان و سکون اور تعدیل ارکان والی ہو، اور اگر جلد بازی والی نماز تھی،

تو اسے دہرایا جائے گا۔

لجنۃ العلماء للافتاء فتوی نمبر: 85