امام ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

مجھ پر مکہ مکرمہ میں ایسا وقت بھی آیا جب میں بیمار پڑا تو نی طبیب میسر نہ آیا نہ کوئی دوا، میں فاتحہ کے ساتھ اپنا علاج کرتا۔ میں زمزم کا ایک گھونٹ لیتا اور اس پر کئی مرتبہ سورۃ فاتحہ پڑھتا اور اسی پی لیتا۔ مجھے اس کے ذریعے مکمل صحت حاصل ہوئی۔ پھر میرا یہ معمول بن گیا کہ میں بہت سارے امراض و تکالیف میں اسی (سورۃ فاتحہ و زمزم) پر اعتماد کیا کرتا اور اللہ کے فضل سے مجے حد درجہ فائدہ حاصل ہوتا۔

(الطب النبوی: 132/1)