نیند کا غلبہ ہو تو نماز پڑھنا کیسا ہے؟

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا

“إِذَا نَعَسَ أَحَدُكُمْ فَلْيَرْقُدْ حَتَّى يَذْهَبَ عَنْهُ النَّوْمُ فَإِنَّهُ لَا يَدْرِي إِذَا صَلَّى وَهُوَ نَاعِسٌ لَعَلَّهُ يَذْهَبُ فَيَسْتَغْفِرُ فَيَسُبُّ نَفْسَهُ”

”جب تم میں سے کسی کو اونگھ آئے تو اسے چاہیے کہ وہ سو جائے حتی کہ نیند جاتی رہے۔ (کیوں کہ)اگر وہ اونگھ کی حالت میں نماذ پڑھے تو کیا معلوم کہ وہ (اللہ سے) بخشش مانگنے  لگے تو (نیند کے غلبے کی وجہ سے پتہ نہ چلےاور) اپنے آپ کو برا بھلا کہہ دے”۔

(سنن ابن ماجہ:1370، صححہ الاُلبانی رحمہ اللہ)