سوال (4392)

رزق کے لے یا کسی اور کام کے لیے قرآن کی کسی آیت کو مختص کر کے مختص تعداد میں پڑھیں درود وغیرہ کا اہتمام بھی کریں یعنی کہ وظیفہ کریں جو کہ مسنون نہ ہو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے شفاء رکھی ہے، باقی احادیث میں جو مسنون اذکار واقع ہوئے ہیں، وہ بھی اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہیں، اللہ تعالیٰ کی وحی کا حصہ ہیں، ہمارا اس پر ایمان ہے، اگر قرآن و حدیث میں سے کوئی چیز ایک تعداد بیماری یا شفاء کے لیے پڑھی جاتی ہے تو یہ عمل جائز ہوگا، اگرچہ ہمیں نہیں بتایا گیا، کہ فلاں عمل کے لیے یہ پڑھو، مگر مطلقاً کہہ دیا گیا ہے کہ اس میں شفاء ہے، جو چیز قرآن و حدیث سے ثابت ہے، وہ پڑھی جا سکتی ہے، اگر آپ تعداد خود بنالیں تو اس کو مسنون کا درجہ نہ دیں اور نہ ہی لازم سمجھیں، باقی آپ آزاد ہیں، جتنی دفعہ پڑھنے سے آپ کو آرام ملتا ہے، اتنی دفعہ آپ پڑھ سکتے ہیں، یہ اس موضوع کا خلاصہ ہے، دین اسلام نے اس دم کو جائز کہہ دیا ہے جس میں شرک نہ ہو۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ