سوال (258)

“أَنَّ بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ تَسْلِيمَ الْخَاصَّةِ، وَفُشُوَّ التِّجَارَةِ، حَتَّى تُعِينَ الْمَرْأَةُ زَوْجَهَا عَلَى التِّجَارَةِ، وَقَطْعَ الْأَرْحَامِ، وَشَهَادَةَ الزُّورِ، وَكِتْمَانَ شَهَادَةِ الْحَقِّ، وَظُهُورَ الْقَلَمِ” [مسند احمد]
اس حدیث میں “ظھور القلم” سے کیا مراد ہے ؟

جواب:

“ظھورالقلم” سے کثرت تصانیف کی طرف اشارہ ہے ۔ واللہ اعلم۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

قلم و قرطاس کا عام ہوجانا یعنی کتابیں ہی کتابیں ہوجانا اس کو قیامت کی علامت میں ذکر کیا گیا ہے ، یہ اس لیے بھی معیاری کتابیں ختم ہوگئی ہیں ، غیر معیاریوں کے انبار لگے ہوئے ہیں ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ