سوال (960)

بعض لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ ہم اپنی زکاۃ کا حساب لگا لیتے ہے اور تھوڑی تھوڑی کر کے سارا سال ادا کرتے رہتے ہے۔ کیا یہ طریقہ درست ہے۔

جواب

زکاۃ دفعات کی صورت میں ادا کرنا یعنی ہر مہینے تھوڑا تھوڑا حصہ تو یہ حول پورا ہونے سے پہلے تک تو جائز ہے ، جب صاحب مال اس میں مصلحت سمجھے البتہ لیکن اگر وجوب زکاۃ کا وقت آن پڑے تو مال حق داروں تک پہنچانے میں تاخیر درست نہیں ایسی صورت میں جو زکاۃ بنتی ہے وہ پہلی فرصت میں ساری کی ساری حق داروں کو دی جائے۔

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ