سوال

عید کا خطبہ نماز سے پہلے ہے یا بعد میں؟ اور خطبہ ایک ہے یا دو؟

جواب

الحمدلله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

  • عیدین کا خطبہ نماز عید کے بعد ہے۔

حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں عید کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز عید کے لئے حاضر ہوا۔آپ نے پہلے نماز پڑھی پھر خطبہ دیا۔[مسلم:885]

عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، ابوبکرو عمر اور عثمان رضی اللہ تعالی عنہم کے ساتھ عیدین کی نماز میں حاضر ہوا ،یہ سب حضرات نماز عید خطبہ سے پہلے پڑھتے تھے۔[بخاری:962]

  • عیدین کا خطبہ ایک ہی ہے۔

تمام صحیح روایات کے مطابق عیدین کا خطبہ ایک ہی ہے۔ دو خطبوں والی جتنی بھی روایات ہیں وہ معیار صحت پر پوری نہیں اترتیں۔حافظ ثناء اللہ مدنی رحمہ اللہ لکھتے ہیں:

’اصلاً عید کے لیے خطبہ ایک ہے۔ دو خطبے کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں…  اور جو لوگ دو خطبوں کے قائل ہیں، ان کا استدلال بعض ضعیف روایات سے ہے۔ اسی طرح وہ خطبۂ عید کو جمعہ کے خطبہ پر قیاس کرتے ہیں۔ بعض اہلِ علم نے اس مسلک کو اختیار کیا ہے۔ لیکن یہ مذہب مرجوح ہے۔راجح بات پہلی ہے۔کیونکہ ثانی الذکر کی دلیل کمزور ہے، اور اس پر قیاس کی بھی کوئی حیثیت نہیں۔ اس لیے کہ عبادات میں اصل ’’عدمِ قیاس‘‘ ہے‘۔ [فتاوی ثنائیہ مدنیہ: 1/840]

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ حافظ عبد الرؤف  سندھو  حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو محمد إدریس اثری حفظہ اللہ