سوال

محترم مفتیان کرام شریعت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں:

1 : پتنگ بازی کا شرعی حکم کیا ہے، کیا پتنگ بازی کے کھیل کی شریعت میں اجازت ہے اس کا تاریخی پس منظر اور حکم دلائل کے ساتھ بیان کریں۔

2 : گزشتہ دنوں پیش آنے والا سانحہ محترم مفتیان کرام کے علم میں ہو گا اس کی روشنی میں وضاحت فرمائیں کہ پتنگ بازی کے نتیجے میں اس کی ڈور لگنے سے اگر کسی کی موت واقع ہو جاۓ تو یہ قتل کی کون سی قسم ہے، جس کی پتنگ بازی کی ڈور کی وجہ سے کسی انسان کی موت ہو جاۓ ایسے پتنگ باز کے متعلق شریعت نے کیا سزا تجویز کی ہے۔

نیز یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ پتنگ بازی پر حکومت کی طرف سے مکمل پابندی عائد ہے اور بعض لوگ پتنگ بازی کے لیے استعمال ہونے والی ڈور پر بے تحاشہ کانچ کا استعمال کرتے ہیں جس کے بعد وہ ڈور مزید بھی خطرناک ہو جاتی ہے اور حادثات کا سبب بنتی ہے۔ بارک اللہ فیکم

محمد حارث  ، خیابان سرسید سیکٹر 1 راولپنڈی

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

پتنگ بازی ناجائز اور حرام کام ہے۔ پتنگیں اڑانا، بنانا اور خرید و فروخت میں شریک ہونا، یہ سب ناجائز کام ہیں۔ اس بات کو درج ذیل نکات میں سمجھا جا سکتا ہے:

1۔ پتنگ بازی کی تاریخ کافی پرانی ہے، مختلف ادوار میں اسے مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے، لیکن اسے باقاعدہ ایک رسم اور تہوار کی شکل دینے والے ہندو لوگ ہیں، اس کا اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔

2۔ پتنگ بازی لہو و لعب کی ایک شکل ہے، جس میں وقت اور سرمائے کا ضیاع ہے۔

3۔ پتنگ بازی کرنے والے لوگ کئی ایک شرعی اور اخلاقی جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں، مثلا چھتوں پر چڑھ کر لوگوں کے گھروں میں بلا اجازت آنا جانا، جھانکنا۔

4۔ اسی طرح کئی لوگ پتنگ بازی کے دوران چھتوں سے گرنے، یا دھاتی تار کے بجلی کی تاروں سے ٹکرانے کے سبب مر جاتے ہیں، اسی طرح بعض لوگ سڑکوں پر گاڑیوں کے نیچے آ کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

5۔ پتنگ بازی کا ایک خطرناک پہلو یہ ہے کہ کتنے ہی معصوم شہری پتنگ کی ڈور پھرنے سے شدید زخمی ہوتے ہیں، اور کئی ایک تو جان سے ہی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

جولوگ آباد علاقوں میں پتنگ بازی کرتے ہیں اور ان کی وجہ سے شہری لوگ زخمی یا قتل ہوتے ہیں، ایسے مجرم سخت سے سخت سزا کے مستحق ہیں، بلکہ حالات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ایسے لوگوں کو قتلِ خطا کی بنا پر دیت یا قتلِ عمد کی بنا پر قصاص کی سزا بھی سنائی جا سکتی ہے!

6۔ پتنگ بازی کے نقصانات کو سامنے رکھتے ہوئے حکومتِ پاکستان کی طرف سے بھی اس پر پابندی ہے،  اور حکومت کے ایسے قوانین جو خلافِ شریعت نہ ہوں، ان کو ماننا ضروری ہے۔  گویا پتنگ بازی کرنے والے حاکمِ وقت کی اطاعت والے  شرعی حکم کو بھی پسِ پشت ڈالتے ہیں۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  محمد إدریس اثری حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحنان سامرودی حفظہ اللہ