سوال

چائنہ کی ایک کمپنی ہے،جو امازون پر  بزنس کرتی ہے، وہ  کمپنی ایمازون پر کاروبار کرنے والے سے رابطہ کرتی ہےاور آفر کرتی ہے کہ ہم آپکے 100 آرڈر پورے کریں گے، آپ کو ریویوز ملیں گے، آپ کا اکاونٹ رینکنگ میں آجائے گا،اس پر وہ اپنی فیس طے کر لیتے ہیں ۔ پھر اس کمپنی نے بھی اس کام کے لیے آگے لوگ رکھے ہوئے ہیں، جو اس کمپنی کی طرف سے امازون پر فروخت کرنے والوں  کے لیے آرڈرز وغیرہ کی تکمیل میں مدد کرتے ہیں۔ مثلا اس کمپنی کی ویب سائٹ پر  میں نے رجسٹر کیا ہے، اور میرے اکاؤنٹ میں 200 ڈالر موجود ہیں،اور مجھے 150 ڈالر کا آرڈر آجاتا ہے، تو میں اسے مکمل کردیتا ہوں، اس سے اس امازون اکاؤنٹ کے لیے جتنے آرڈرز نوٹ ہوتے ہیں، اس کو اتنا ہی فائدہ ہوتا ہے، اور اس کی رینکنگ وغیرہ میں اضافہ ہوتا ہے۔

جونہی آرڈر مکمل ہوجاتا ہے، پانچ سیکنڈ بعد وہ ہماری رقم ہمیں واپس کردیتے ہیں، اور ساتھ کمیشن بھی دیتے ہیں کہ ہم ان کے لیے فائدے کا ذریعہ بنتے ہیں۔ جس سے ان کے حقیقی کسٹمرز میں اضافہ ہوتا ہے۔

پوچھنا تھا کہ یہ کام اگر کیا جائے ٹھیک ہے کہ نہیں؟

جواب

الحمدلله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

ہم جو سمجھ سکیں ہیں، اس کے مطابق یہ ایک مصنوعی کام ، بلکہ دھوکہ دہی ہے، خرید و فروخت ہوتی نہیں، بلکہ ظاہر کی جاتی ہے، تاکہ رینکنگ وغیرہ میں اضافہ ہو۔ اس قسم کے دھوکہ دہی کے کام میں تعاون کرنا،  یا اس کا حصہ بننا ، یا کمیشن وغیرہ لینا درست نہیں ہے۔

والله أعلم بالصواب

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الرؤف بن  عبد الحنان حفظہ اللہ