سوال

میرے بیٹے کی وفات ہوئی ہے، کیا میں عدت گذرنے کے بعد  اپنی بیوہ بہو کا نکاح اپنے بھائی سے کر سکتا ہوں؟

جواب

الحمدلله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

قرآن مجید میں جہاں محرمات کا بیان ہوا ہے، وہاں سسر، بہو کا ذکر تو ہے، جیسا کہ اللہ رب العزت  فرماتے ہیں:

{وَحَلَائِلُ أَبْنَائِكُمُ الَّذِينَ مِنْ أَصْلَابِكُمْ} [النساء: 23]

یعنی تمہارے صلبی بیٹوں کی بیویاں تم پر حرام  ہیں۔

لہذا سسر اپنی بہو سے نکاح کسی صورت نہیں کرسکتا۔ البتہ سسر کا بھائی اس عورت کا سسر نہیں ہے، ہمارے یہاں میں اگرچہ اس کو چچا سسر کہتے ہیں، لیکن بہرصورت وہ حقیقی سسر کے حکم میں نہیں ہے،  اس لیے اس کے ساتھ نکاح ہو سکتا ہے۔ لہذا آپ اپنی بہو کی عدت (چار ماہ دس دن) گزرنے کے بعد، اس کا اپنے بھائی سے نکاح کرسکتے ہیں، اس میں کوئی حرج اور مانع نہیں ہے۔

هذا ما عندنا والله أعلم بالصواب

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الرؤف بن  عبد الحنان حفظہ اللہ