سوال

علماء کرام حفظکم اللہ سے ایک سوال کہ ایک آدمی نے زمین کا سودا کیا، تین لاکھ نقد دیا، اور کچھ پلاٹ وغیرہ دیکر پانچ ایکڑ زمین خریدی۔ اب بائع زیادہ قیمت ملنے پر کسی اور کو فروخت کرنا چاہتا ہے اور اسکو کہتا ہے ،کہ آپ چھ لاکھ لے لیں ،کیا اس آدمی کے لیے ایسا کرنا درست ہے؟

جواب

الحمدلله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

اگر زمین کا سودا ہوگیا ہے، تو مشتری کو حق ہے کہ وہ  اس پر قائم رہے، اور بائع اسے اس سودا کو منسوخ کرنے پر شرعی طور پر مجبور نہیں کرسکتا۔

لیکن اگر مشتری اس سودا کو منسوخ کرنے پر رضامند ہے، تو اتنی ہی رقم واپس لے سکتا ہے، جتنی اس نے  دی ہے، زیادہ رقم لینا جائز نہیں ہے۔

هذا ما عندنا والله أعلم بالصواب

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ حافظ عبد الرؤف  سندھو  حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو محمد إدریس اثری حفظہ اللہ