سوال

ایک عورت نے عدالت میں دعوی تنسیخ دائر کیا ،جب کہ وہ عورت  اپنے خاوند کے گھر میں تھی،  خاوند کو اس دعوے کا علم نہیں تھا،  کچھ عرصے بعد  عدالت نے  تنسیخ کردی، وہ عورت خاوند ہی کے گھر میں  عدت گزارنے  لگی، اور خاوند کو اس کا علم نہیں تھا، جب عدت مکمل ہو گئی تو وہ عورت آگے نکاح کرنا چاہتی ہے  ،جبکہ ان سب باتوں کا خاوند کو علم نہیں ہے۔  کیا وہ عورت نکاح کر سکتی ہے جب کہ وہ عورت اب تک بھی اپنے پہلے خاوند کے گھر میں ہے ؟

جواب

الحمدلله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

قاضی کو فیصلے کا اختیار ہے، فیصلہ درست ہو یا غلط بہر حال نافذ ہوتا ہے!رہی بات یکطرفہ کارروائی کی، تو فاضل جج اسکا جوابدہ ہے، البتہ تنسیخِ نکاح کے حکم نامے سے نکاح ختم ہوگیا ہے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الرؤف بن  عبد الحنان حفظہ اللہ