سوال

ایک مقیم آدمی نے بھول کر جرابوں پہ مسح کی مدت ختم ہونے کے بعد ابھی مغرب کی نماز پڑھ لی ہے ، اس کی نماز کا کیا حکم ہے ؟

جواب

الحمدلله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

مسح کی مدت ختم ہونے سے پہلے پہلے اگر کوئی شخص باوضو ہے، تو پھر جب تک  اس کاوضو قائم رہےگا، وہ نماز پڑھ سکتا ہے، چاہے مسح کی مدت ختم ہی کیوں نہ ہوگئی ہو۔ لیکن اگر مسح کی مدت ختم ہوتے وقت بے وضو تھا، یا ختم ہونے کےبعد وضو ٹوٹ گیا ہو، تو پھر موزے وغیرہ اتار کر وضو کرنا ضروری ہے، ورنہ وضو نہ ہوگا۔  اور اگر اس صورت میں کوئی مسح کرکے نماز پڑھ لیتا ہے، تو گویا اس  نے بلاطہارت نماز ادا کی ہے، لہذا اسے وضو کرکے دوبارہ نماز ادا کرنی چاہیے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا ،نماز پڑھ رہا تھا،  اور اس کے پاؤں کا کچھ حصہ خشک تھا، جہاں وضو کا پانی نہیں پہنچ سکا تھا، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دوبارہ وضو کرکے نماز پڑھنے کا حکم ارشاد فرمایا۔ (سنن ابی داود:175)

                                                                                    وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ  (رئیس اللجنۃ)

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور حافظ محمد اسحاق زاہد حفظہ اللہ