سوال

اگر گھر والوں میں سے کوئی کہہ دیتا ہے کہ داڑھی کٹوا دو یا فرنچ کٹ بنوا لو۔یہ کہتے ہیں کہ داڑھی اچھی نہیں لگتی تو پوچھنا یہ ہے کہ یہ الفاظ توہین میں آئیں گے۔ان الفاظ کی وجہ سے ان پر توہین کی جو حد ہے وہ جاری ہوگی؟

جواب

الحمدلله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

  • داڑھی مونڈنا جائز نہیں ہے؛ کیونکہ اس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی مخالفت ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے داڑھی کو معاف کرنے کا حکم دیا ہے،جیسا کہ حدیث میں ہے:

“خَالِفُوا المُشْرِكِينَ؛ وَفِّرُوا اللِّحَى، وَأَحْفُوا الشَّوَارِبَ”[بخاری :5892، مسلم :259]

مشرکین کی مخالفت کرو، اور داڑھیاں بڑھاؤ اور مونچھیں کترواؤ۔

اسی طرح  آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

“جُزُّوا الشَّوَارِبَ وَأَرْخُوا اللِّحَى، خَالِفُوا الْمَجُوسَ”[ مسلم :260]

مونچھیں کاٹو، اور داڑھیاں دراز کرو، اور مجوسیوں کی مخالفت کرو۔

  • اس سے مزید یہ معلوم ہوا کہ داڑھی منڈوانا مشرکین ، اہل کتاب اور مجوسیوں کیساتھ مشابہت  بھی ہے، اور حدیث میں ہے:

“مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ.” (ابو داؤد: ٤۰٣١)

جس نے کسی قوم کی مشابہت اختیار کی، تو وہ انہیں میں سے ہے۔

اسی طرح داڑھی منڈوانے سے خواتین کی مشابہت بھی  لازم آتی ہے۔ اس سے بھی شریعت میں منع کیا گیا ہے، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہمافرماتے ہیں:

«لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ المُتَشَبِّهِينَ مِنَ الرِّجَالِ بِالنِّسَاءِ، وَالمُتَشَبِّهَاتِ مِنَ النِّسَاءِ بِالرِّجَالِ»(صحیح البخاري:۵۸۸۵)

رسول ﷺنے لعنت فرمائی ہے ان مردوں پر جو عورتوں کی مشابہت کرتے ہیں اور ان عورتوں پر جو مردوں کی مشابہت کرتی ہیں۔

  • کسی حجام اور نائی کیلئے بھی داڑھی مونڈنا جائز نہیں ہے، کیونکہ  اس  میں گناہ  کے کاموں میں تعاون  ہے، اور اللہ تعالی نے گناہ کے کاموں میں  تعاون کرنا حرام  قرار دیا ،  اور فرمایا ہے:

” وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ”. [المائدة : 2]

گناہ اور زیادتی کے کاموں میں باہمی تعاون مت کرو۔

لہذا مَردوں کے سر کے بال کاٹنے کیلئے حجامت کا پیشہ اختیار کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن داڑھی مونڈنا جائز نہیں، اور اسکی   اجرت اور کمائی بھی درست نہیں۔

  • صورت مسؤلہ میں اگر گھر والے کہتے ہیں داڑھی کٹوا دو، اور یہ تمہیں صحیح نہیں لگتی، تو یہ ایک اسلامی فریضے اور دینی شعار اور امتیاز کی توہین و تحقیر ہے، جس کی حسبِ صورت سزا و تادیب تو اربابِ اقتدار کا کام ہے،  لیکن اس سوچ و فکر اور بات سے فوری رجوع کرکے توبہ کرنی چاہیے، ورنہ اس قسم کے کبیرہ گناہ انسان کو کفر تک لے جاتے ہیں۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ حافظ عبد الرؤف  سندھو  حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو محمد إدریس اثری حفظہ اللہ