سوال

ایک آدمی کا ذاتی گھر نہیں ،کرائے پر رہ رہا ہے۔  اس  کا ارادہ حج کرنے کا بھی ہے، اگر  کہیں سے اس کے پاس رقم آجائے تو وہ اس رقم سے حج کرے ، یا رہائش کے لیے اپنا ذاتی مکان بنائے؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

ذاتی رہائش ایک بنیادی ضرورت ہے، اگر اس کے پاس موجود یا آنے والی رقم  سے صرف گھر ہی بن سکتا ہے، تو اس پر حج کرنا فرض نہیں ہے۔  لیکن اگر وہ سمجھتا ہے ہے کہ کرائے کے مکان میں صحیح گزارہ ہورہا ہے، اور ذاتی مکان بنانے کی ضرورت نہیں، لہذا میں حج کرلیتا ہوں، تو یہ  اس کا اپنا اخلاص اور نیکی کا ذوق و شوق ہے،   تو اسے ضرور حج کرلینا چاہیے۔ ہوسکتا ہے، اس نیکی اور اخلاص کی برکت سے، اللہ تعالی اس کے لیے  گھر بنانے کے وسائل بھی پیدا کردے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ حافظ عبد الرؤف  سندھو  حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو محمد إدریس اثری حفظہ اللہ