سوال

کیا زکاۃ کی رقم سے قبرستان کیلے زمین خریدی جاسکتی ہے ،اس زمین کو وقف کرنے کا ارادہ ہے ۔دوسرا سوال یہ ہے کیا اس کو ہم کسی وقت اپنے لیے بھی استعمال کر سکتے ہیں ؟

جواب

الحمدلله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

قرآن کریم میں زکاۃ کے بیان کردہ ’’مصارفِ ثمانیہ‘‘  میں قبرستان وغیرہ نہیں ہے، لہذا اس کام کے لیے زکاۃ خرچ نہیں کی جاسکتی۔ اگر آپ قبرستان کے لیے زمین وقف کرنا چاہتے ہیں، تو زکاۃ سے ہٹ کر مال سے جگہ خریدیں، اور پھر اسے وقف کریں۔  اور اس انداز سے اگر  جگہ وقف کرتے ہیں، اور یہ بھی نیت کرلیتے ہیں کہ یہ جگہ ہمارے لیے  استعمال ہوگی تو یہ بالکل درست ہے۔ البتہ زکاۃ کے پیسوں سے قبرستان کی جگہ خریدنا  جائز نہیں، نہ اپنے لیے نہ دوسروں کے لیے۔

واللہ اعلم بالصواب

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ  (رئیس اللجنۃ)

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور حافظ محمد اسحاق زاہد حفظہ اللہ