سوال

مفتیانِ کرام سے سوال ہے کہ  عورت پر خاوند کے والدین کی خدمت کرنا فرض ہے؟ یا اس کا شرعی یا اخلاقی کیا حکم ہے؟ اور کیا میں شوہر سے الگ رہائش کا مطالبہ کرسکتی ہوں؟

جواب

الحمدلله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

  • آپ پرساس اور سسر کی خدمت کرنا واجب تو نہیں، لیکن اگر آپ ان کے ساتھ حسن سلوک اور احسان کے  ساتھ پیش آئیں تو یہ آپ کے لیے بہتر ہے۔ ان شاء اللہ آپ کو اس کے بدلے میں  اجرعظیم  تو ملے گا ہی، اپنے خاوند اور سسرال کے سامنے دنیا میں بھی  مقام حاصل کرلیں گی۔
  • اور مستقل رہائش کے بارے میں گزارش ہے، کہ آپ کے خاوند پر واجب ہے ،کہ وہ آپ کے لیے ایسی رہائش کا انتظام کرے،جس میں آپ مستقل طور پر رہ سکیں۔ لیکن اگر موجودہ گھر بڑا اور وسیع ہے، جس میں سب رہ سکتے ہوں تو والدین کے ساتھ رہنے میں بھی کوئی حرج نہیں۔

والله أعلم بالصواب

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ حافظ عبد الرؤف  سندھو  حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو محمد إدریس اثری حفظہ اللہ