سوال

نابالغ حافظِ قرآن بچے کے پیچھے، بالغ آدمی نمازِ تراویح پڑھ سکتا ہے؟ راہنمائی کر دیجئے۔

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

ایسا نا بالغ بچہ جو طہارت اور نظافت کا شعور رکھتا ہو، اس کے پیچھے نماز ہوجاتی ہے، چاہے نفل ہو یا فرض ۔

حضرت عمرو بن سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نابالغ بچے تھے اور صحابہ کرام کی امامت کروایا کرتے تھے۔جیسا کہ  احادیث کے اندر کی اس کی تفصیل موجود ہے:

عمرو بن سلمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: جاہلیت میں ہمارا قیام ایک چشمہ پر تھا جہاں عام راستہ تھا۔ سوار ہمارے قریب سے گزرتے توہم ان سے پوچھتے ‘ لوگوں کا کیا خیال ہے ‘ اس شخص کا کیا معاملہ ہے؟  ( یہ اشارہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ہوتا تھا )  لوگ بتاتے کہ وہ کہتے ہیں کہ اللہ نے انہیں اپنا رسول بنا کر بھیجا ہے اور اللہ ان پر وحی نازل کرتا ہے ‘ یا اللہ نے ان پر وحی نازل کی ہے  ( وہ قرآن کی کوئی آیت سناتے )  میں وہ فوراً یاد کر لیتا ‘ ان کی باتیں میرے دل کو لگتی تھیں۔ ادھر سارے عرب والے فتح مکہ پر اپنے اسلام کو موقوف کئے ہوئے تھے۔ ان کا کہنا یہ تھا کہ اس نبی کو اور اس کی قوم  ( قریش )  کو نمٹنے دو ‘ اگر وہ ان پر غالب آ گئے تو پھر واقعی وہ سچے نبی ہیں۔ چنانچہ جب مکہ فتح ہو گیا تو ہر قوم نے اسلام لانے میں پہل کی اور میرے والد نے بھی میری قوم کے اسلام میں جلدی کی۔ پھر جب  ( مدینہ )  سے واپس آئے تو کہا کہ میں اللہ کی قسم ایک سچے نبی کے پاس سے آ رہا ہوں۔ انہوں نے فرمایا ہے کہ:

’ فلاں نماز اس طرح فلاں وقت پڑھا کرو ،اور جب نماز کا وقت ہو جائے تو تم میں سے کوئی ایک شخص اذان دے ،اور امامت وہ کرے جسے قرآن سب سے زیادہ یاد ہو‘۔

یہ سن کر میری قوم کے لوگوں نے اندازہ کیا کہ کسے قرآن سب سے زیادہ یاد ہے، تو کوئی شخص قبیلے میں مجھ سے زیادہ قرآن یاد کرنے والا انہیں نہیں ملا۔ کیونکہ میں آنے جانے والے سواروں سے سن کر قرآن مجید یاد کر لیا کرتا تھا۔ اس لیے مجھے لوگوں نے امام بنایا، حالانکہ اس وقت میری عمر چھ یا سات سال کی تھی ۔ [بخاری:4302]

کیونکہ قرآن عمرو بن سلمہ رضی اللہ تعالی عنہ کو زیادہ یاد تھا ،اس لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت کے مطابق ان کو امام بنا دیا گیا۔

اس سے ثابت ہوا جو نا بالغ بچہ اپنی طہارت اور نظافت ، اور پاکی ، پلیدی کا شعور رکھتا ہو، اس کے پیچھے فرض نماز بھی ہو جاتی ہے،تو تراویح وغیرہ جیسی نفل نماز بالاولی پڑھی جا سکتی ہے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ حافظ عبد الرؤف  سندھو  حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو محمد إدریس اثری حفظہ اللہ