سوال

ہم چار بھائی اور ایک بہن ہے، ہمارے والد صاحب اٹھارہ سال قبل وفات پاچکے تھے، اور والدہ کی وفات کو آٹھ سال ہوچکے ہیں، جبکہ ہماری پھوپھو ( والد صاحب کی بہن) کی اڑتیس سال پہلے وفات ہوئی تھی. البتہ اس کی اولاد زندہ ہے، کیا اس پھوپھو کا ہمارے والد صاحب کی وراثت میں حصہ بنتا ہے کہ نہیں؟

جواب

الحمدلله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

مذکورہ صورتِ حال میں اگرپھوپھو زندہ بھی ہوتی تب بھی اس کو کوئی حصہ نہیں ملنا تھا، لیکن یہ تو والد (مُوَرِث) کی وفات سے بھی پہلے وفات پا چکی ہے۔جو کسی کی زندگی میں فوت ہو جائے وہ خود بخود ہی حصہ سے کٹ جاتا ہے ۔ ویسے بھی جب میت کی اولاد موجود ہو، تو اس کی بہنیں وغیرہ وارث نہیں ہوسکتیں۔
لہذا صورتِ مسئولہ میں نہ پھوپھو کو کچھ ملے گا، اور نہ اس کی اولاد کو۔

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الرؤف بن عبد الحنان حفظہ اللہ