سوال

کیا کرسچن گھریلو ملازمین سے برتن اور کپڑے دلوائے جا سکتے ہیں؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

عیسائی دو قسم کے ہیں:

  1. ایک وہ جو گندی نالیاں صاف کرتے ہیں گٹر صاف کرتے ہیں یا اس قسم کے جتنے بھی کام ہیں وہ سر انجام دیتے ہیں۔اس قسم کے عیسائی چونکہ اپنی صفائی ستھرائی اور طہارت کا خیال نہیں رکھتے۔اس لیے اس قسم کے عیسائیوں سے نہ برتن دھلوائے جائیں اور نہ ہی کپڑے۔
  2. دوسرے قسم میں ایسے عیسائی ہیں جو عیسائی ہونے کہ باوجود اپنی صفائی ستھرائی نظافت و طہارت کا خیال رکھتے ہیں۔اس طرح کے عیسائیوں سے برتن اور کپڑے دھولائے جا سکتے ہیں ۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جو یہودیوں نے دعوت کی تھی وہ بھی تو اہل کتاب تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انکی دعوت کو قبول فرما کر کھانا تناول فرمایاتھا۔ (صحیح بخاری:2617) اس سے یہ معلوم ہوا کہ اس طرح کے لوگوں سے گھریلو کام کروانا درست ہے ۔اور اسی طرح قرآنِ مجید میں بھی اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

“اليوم أحل لكم الطيبات وطعام الذين أوتوا الكتاب حل لكم وطعامكم حل لهم”. [سورةالمائده:5]

’کل پاکیزه چیزیں آج تمہارے لئے حلال کی گئیں ،اور اہل کتاب کا ذبیحہ تمہارے لئے حلال ہے ،اور تمہارا ذبیحہ ان کے لئے حلال ہے،۔

اس ليے اہل کتاب کا کھانا حلال ہے بشرطیکہ وہ  کھانا حلال ہو۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ حافظ عبد الرؤف  سندھو  حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو محمد إدریس اثری حفظہ اللہ