سوال

گنجا پن ختم کرنے کے لیے سر کے پچھلے حصے سے بال لےکر آگےلگائے جاتے ہیں، کیا یہ جائز ہے؟

جواب

الحمدلله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

گنجا پن ختم کرنے کے دو طریقے ہیں:

  • سر پر مصنوعی بال لگالیے جاتے ہیں، جسے وِگ بھی کہاجاتا ہے، یہ دھوکہ دہی اور حرام ہے۔ دورِ جاہلیت میں لوگ بالوں کے ساتھ مزید بال لگایا کرتے تھے، تاکہ زیادہ لمبے نظر آئیں، یہ بھی ناجائز ہے۔ ( دیکھیں: صحیح مسلم:2122 تا 27)
  • سر کے پچھلے حصے سے بال لے کر، کٹ/ٹک لگا کر اگلے حصے میں لگائے جاتے ہیں، جیساکہ پنیری لگائی جاتی ہے، اس سے اگلے حصے میں بھی بال اگنا شروع ہوجاتے ہیں، یہ طریقہ بالکل درست ہے۔

گویا: مصنوعی بال لگانا کسی صورت جائز نہیں، البتہ اگر بالوں  کو اگانے کے لیے زراعت کی جائے، تو یہ جائز ہے، اس میں کوئی حرج نہیں۔

تین لوگوں کا قصہ مشہور ہے، جن کا امتحان لیا گیا تھا، ان میں سے ایک گنجا تھا، اور چاہتا تھا کہ اللہ تعالی اس کے  بال لوٹادے، تو فرشتے نے اس کے سر پر ہاتھ پھیرا، جس سے اس کا گنجا پن ختم ہوگیا، اور بال اُگ آئے۔ ( بخاری: 3464مسلم:2964)

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ  (رئیس اللجنۃ)

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور حافظ محمد اسحاق زاہد حفظہ اللہ