سوال

حج پر قربانی کیے جانے والے جانور (ہدی) کی کوہان پرزخم کیوں لگایا جاتا ہے ؟اور اس کے گلے میں جوتےکس لئےڈالے جاتے ہیں ؟ تفصیل سے جواب دیں۔

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب حج کے لئے روانہ ہوئے، اور ذوالحلیفہ  یعنی  میقاتِ اہلِ مدینہ پہنچ کر، نماز پڑھنے کے بعد اس اونٹنی کو طلب فرمایا ، جسے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بطور ہدی اپنے ساتھ لے  جا رہے تھے:” فأشعرها في صفحة سنامها الأيمن وسلت الدم عنها وقلدها نعلين “. [صحیح مسلم:3016]

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی کوہان کے داہنے پہلو میں نیزہ مارا، جب اس سے خون بہنے لگا تو اسے پونچھ دیا۔  اور پھر اس کے گلے میں دو جوتیوں کا ہار ڈال دیا ۔

جانور کو  لگائی جانے والی اس علامت کو ’ شِعَار‘ کہا جاتا ہے۔ یعنی ایسی علامت جو کسی چیز کی پہچان ہوتی ہے، اسے ماٹو بھی کہا جاتا ہے۔ تاکہ لوگ جب اس نشانی و علامت کو دیکھیں تو جان جائیں کہ یہ  قربانی کا جانور ہے ۔ اس کا فائدہ یہ ہوتا تھا کہ چور ، ڈاکو یا عام لوگ ایسے جانور کو تنگ نہیں کرتے تھے، بلکہ اگر ایسا جانور راستہ بھٹک جائے تو لوگ اسے اس کی جگہ پہنچا دیا کرتے تھے۔ ایام جاہلیت میں لوگوں کا یہ شیوہ تھا کہ جس جانور پر ایسی کوئی علامت نہ دیکھتے تو  اسے ہڑپ کر جاتے تھے۔ چنانچہ شارع علیہ السلام نے بھی اس طریقہ کو مذکورہ بالا مقصد کے تحت جائز رکھا۔

امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

وَإِشْعَارُ الْهَدْيِ لِكَوْنِهِ عَلَامَةً لَهُ وَهُوَ مُسْتَحَبٌّ لِيُعْلَمَ أَنَّهُ هَدْيٌ فَإِنْ ضَلَّ رَدَّهُ وَاجِدُهُ وَإِنِ اخْتَلَطَ بِغَيْرِهِ تَمَيَّزَ وَلِأَنَّ فِيهِ إِظْهَارُ شِعَارٍ وَفِيهِ تَنْبِيهُ غَيْرِ صَاحِبِهِ عَلَى فِعْلِ مِثْلِ فِعْلِهِ. [شرحه على مسلم:8/ 228]

’ہدی کو اس طرح نشانی لگانا مستحب ہے، تاکہ لوگوں کو معلوم ہوجائے کہ یہ خاص قربانی کا جانور ہے، گم ہوجائے، تو لوگ لوٹا دیں، دیگر جانوروں میں گھس جائے، تو نشانی کے باعث پہچاننا ممکن ہو، پھر اس میں قربانی جیسے شعیرے کا اظہار بھی ہے، بلکہ دوسروں کے لیے ترغیب بھی ہے‘۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ