طبی ماہرین کے مطابق کچھ جڑی بوٹیاں صحت انسانی کے لیے انتہائی مفید ہوتی ہیں اور سپر فوڈ کا درجہ رکھتی ہیں۔ ان میں ادرک بھی شامل ہے۔ ادرک کے استعمال سے صحت پر بہت سارے مفید اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ان صحتمند فوائد سے ہماری اکثریت نا واقف ہے۔

اللہ تعالی کی اس نعمت اور اس کے فوائد سے واقف ہونا بہت ضروری ہے کیوں کہ اسے متعدد بیماریوں کے قدرتی علاج کے طور پر صدیوں سے استعمال کیا جارہا ہے۔ادرک کو سپر فوڈ کی دوڑ میں  دوسرے نمبر پر دیکھا جاتا ہے جبکہ دار چینی پہلے نمبر پر ہے۔

مارہرین طب کے مطابق ادرک میں فائبر، وٹامنز اور قدرتی اینٹی بائیوٹک خصوصیات بڑی مقدار میں  پائی جاتی ہیں، اس کے استعمال سے اوسٹیو آرتھرائیٹس (جوڑوں کا درد)، نظام ہاضمہ، دمہ، بخار، اپھارا، مائیگرین، ذیابطیس، ہائی کولیسٹرول اور شوگر لیول سمیت بلڈ پریشر کی شکایت میں بھی آرام ملتا ہے۔

اس کو چائے یا قہوہ کے طور پر اور بطور سلاد روزانہ استعمال کرنے سے انسانی صحت پر آنے والے اثرات حیرت انگیز ہیں جو کہ چند ایک درج ذیل ہیں:

نظام ہاضمہ کی اصلاح

ادرک کا استعمال نظام ہاضمہ کے لیے نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔ چینی طب میں سینکڑوں برس سے ہاضمہ کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے ادرک کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ ادرک کی تاثیر قدرے گرم ہوتی ہے، اس لیے اسے اگر کھانے سے پہلے استعمال کیا جائے تو ہاضمہ کا نظام مضبوط ہوتا ہے، جس کی وجہ سے کھانا آسانی کے ساتھ ہضم ہوتا ہے۔

 دافع سوزش

ادرک میں اینٹی انفلامینٹری اجزاپائے جاتے ہیں جو کہ پٹھوں اور جوڑوں کے مسائل  کا ایک بہترین گھریلو علاج ہے۔ ادرک کی چائے پینے کے علاوہ اس کا استعمال سوزش والے جوڑوں کو آرام دینے کے لیے بھی کیا جا سکتا ہے۔

قوت مدافعت بڑھائے

ادرک جو کہ غذائیت سے بھر پور جڑی بوٹی ہے ۔ قوت مدافعت بڑ ھاتی ہے اور تھکن اور بوجھ پن کو دور کرتی ہے، اس میں موجود وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹ کی مدد سے جسم سے فاضل مادے نکل جاتے ہیں جس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ  موسمی بیماریوں اور انفیکشن سے لڑنے میں قدرتی طور پر آسانی ہوتی ہے۔

متلی اور مارننگ سکنس کا علاج

ادرک کی چائے حاملہ خواتین کو متلی اور مارننگ سکنس سے بچا سکتی ہے۔ متلی کی علامات سے چھٹکارا پانے کے لیے ایک انچ ادرک کو ایک سے دو کپ پانی میں شامل کر کے دس منٹ تک رکھا رہنے دیں، اس کے بعد اس پانی میں ایک چمچ شہد شامل کر کے استعمال کریں، اس عمل سے متلی کی علامات میں واضح کمی آئے گی۔

حیض کی تکلیف میں کمی

ادرک کا استعمال ان خواتین کے لیے نہایت مفید ثابت ہوتا ہے جن کو حیض کے دوران تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ادرک کی چائے میں کوئی کپڑا بھگو کر پیٹ کے نچلے حصے پر رکھنے سے حیض کی وجہ سے ہونے والے درد کی علامات میں کمی آئے گی اور پٹھوں کو بھی سکون ملے گا۔ اس کے علاوہ درد سے چھٹکارا پانے کے لیے ادرک کی چائے میں شہد شامل کر کے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے

درد ختم کرنے کے لیے

ادرک میں موجود خصوصیات ہر طرح کے درد کو ختم کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہیں لہٰذا ادرک کو کھانے میں استعمال کریں یا پھر ادرک کی چائے پینے سے جسم میں درد اور سوزش کا خاتمہ ہوتا ہے۔

کولیسٹرول میں کمی 

ادرک کے استعمال سے خطرناک کولیسٹرول کی شرح میں کمی واقع ہوتی ہے، ایک ماہ تک اس کے باقاعدگی سے استعمال سے جسم میں خراب کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے جس کے نتیجے میں دل کی صحت بہتر ہوتی ہے۔

ادرک میں پائے جانے والے وٹامن اور امائنو ایسڈ کی وجہ سے خون کے بہاؤ میں بہتری آتی ہے جس کی وجہ سے دل کے امراض کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔اس کے علاوہ ادرک کا باقاعدگی سے استعمال دل کی شریانوں میں چربی نہیں جمع ہونے دیتا۔چربی جمع نہ ہونے کی وجہ سے ہارٹ اٹیک اور فالج کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔

ادرک کا استعمال کیسے کیا جائے؟

یوں تو ہم ادرک کا استعمال چائے سمیت سبزیوں، مرغی، گوشت اور دالوں میں ہنڈیا بناتے وقت  کرتے ہیں۔  اس کو سبزیوں کے ساتھ سوپ بناکر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

روایتی دودھ والی چائے میں ادرک ڈال کر پکانے کے علاوہ اس کا سادہ پانی میں قہوہ بنا کر  استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔