سوال

میں نے جاپان سے گاڑی منگوانے کے لیے اپنے ایک دوست  کو رقم جمع کروائی تھی ،  انہوں نے میرے علم میں لائے بغیر وہ رقم آگے ایک شو روم والے کو جمع کروائی ۔  گاڑی خرید لی گئی  لیکن امپورٹ بند ہونے کے سبب گاڑی نہیں آسکی،  لہذا اسے وہیں جاپان میں بیچ دیا گیا، اور اس کے پیسے  شو روم والے کے پاس آگئے، لیکن  پھر  شو روم والا کہیں بھاگ گیا ۔ میرا سوال یہ ہے کہ میری یہ رقم کس کے ذمہ واجب الادا ہے؟ کیا وہ جس کو میں نے گاڑی  کے لیے پیسے دیے تھے؟ یا پھر وہ شو روم والا جس کو اس نے آگے پیسے دیے تھے؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

بیان کردہ صورت حال اگر درست ہے تو آپ کے پیسے ادا کرنے کا ذمہ دار آپ کا وہی دوست ہے، جس کو آپ نے پیسے جمع کروائے تھے۔ کیونکہ آپ کا معاملہ شوروم کی بجائے آپ کے دوست کے ساتھ تھا اور آپ کے پیسے ان کے پاس امانت تھے لہذا اس امانت کو لوٹانا اسی شخص کی ذمہ داری ہے جس نے آپ سے وصول کی تھی۔

اللہ تعالی آپ دونوں کے  لیے آسانیاں پیدا فرمائے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  محمد إدریس اثری حفظہ اللہ