سوال

ایک خاتون کے حمل کا چھٹا ماہ ہے ، بچے کا دماغ نہیں بنا اور بقول ڈاکٹر نہ ہی بعد میں بنے گا۔ کمر میں پھوڑا ہے، جس سے بچے کی جان کو شدید خطرہ ہے۔ اور اگر اس کی پیدائش صحیح ہو بھی جاتی ہے تو پھوڑا ختم کرنے کے لیے آپریشن کرنا پڑے گا، جس سے اس کا کمر سے نیچے والا دھڑ مفلوج ہو جائے گا۔مختلف ڈاکٹرز حضرات کا مشورہ ہے کہ فورا بچے کو ضائع کروا دیا جائے۔   جبکہ بچہ رحم مادر میں ابھی زندہ ہے۔رہنمائی فرما دیں۔

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

ڈاکٹر حضرات  بھی انسان ہی ہیں، جن کی معلومات ظن و تخمین پر مبنی ہوتی ہیں۔ جبکہ  اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادرہے۔ اس لیےاللہ کی تقدیر سے نہیں کھیلنا چاہیے۔اللہ کے قانون کو ہاتھ میں لے کر کھلواڑ نہیں کرنا چاہیے۔اس حمل کو محض موہوم معلومات کی بنا پر ضائع کرنا بہت بڑا جرم ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک حاملہ عورت آئی جس پر حد لگانا تھی۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے اس حمل کی خاطر اس حد کو مؤخر کر دیا۔اور جب اس نے بچے کوجنم دے لیا، تو پھر وہ آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جاؤجب یہ کھانے پینے کے قابل ہو جائے،تو پھر آنا، وہ بعد میں آئی جب اس کے بچےنےہاتھ میں روٹی کا ٹکڑا پکڑا ہوا تھا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ بچہ کسی انصاری کے حوالے کرکے اس کو حد لگائی۔ [صحيح مسلم:1695]

رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم تو حمل والے بچے کی خاطرحد کو مؤخر کر رہے ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو ضائع بھی نہیں کیا، کہ وہ ان کی بےعزتی اور ان کے لیے ایک بری نشانی ہو گی ! اور یہ بچہ جس کے بارے میں پوچھا جا رہا ہے، یہ تو حلالی ہے، اس کو کیوں کر ضائع کیا جائے؟پیدائش کے بعد بھی تو اس طرح کی بیماریاں ہو سکتی ہیں۔اگر پیدائش کے بعد اس طرح کی بیماری ہوجائے تو کیا اس کو مار دیا جاتا ہے؟اگرماں کے پیٹ کےاندر اس طرح کی بیماریاں ہیں تو اس کو مارنے کا کیا مطلب؟ اس لیے ہم تو یہی کہتے ہیں،   کہ اللہ کی تقدیر پر راضی رہتے ہوئے اس بچے کو دنیا میں آنے دیا جائے۔اور جب اس میں روح پڑ چکی ہے تو اللہ تعالی پر بھروسہ کیا جائے،کیونکہ اللہ پاک ہر چیز پر قادر ہے۔ اور وہ بچے کو ماں کے پیٹ کے اندر تندرستی بھی دے سکتا ہے۔اس لیے اس بچے کو ضائع کرنا جائز نہیں۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الرؤف بن  عبد الحنان حفظہ اللہ