سوال
آج کل عموما ٹرینڈ بنتا جا رہا ہے کہ لوگ کسی نجی محفل کی بالمشافہ گفتگو یا فون پر گفتگو کو بغیر اجازت اور اطلاع کے ریکارڈ کرتے ہیں اور پھر بغیر اجازت کے سوشل میڈیا پر نشر کر دیتے ہیں۔کیا یہ طریقہ شرعاً درست ہے؟
جواب
الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
ہماری مجالس دو طرح کی ہوتی ہیں:
1. عمومی مجلس: ایسی مجلس جس كا مقصد افاده عام ہوتا ہے۔ عموما دینی، علمی اور دعوتی ، معاشرتی مجالس اسی نوعیت کی ہوتی ہیں ۔اس میں انسان جو گفتگوکرتاہےبڑی احتیاط سے کرتا ہےاور الفاظ کا استعمال بھی بڑی سوچ سمجھ کے کرتا ہے ۔ اس طرح کی مجلس کو نشر کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
2. نجی مجالس:کچھ مجالس ایسی ہوتی ہیں جونجی اور پرائیویٹ ہوتی ہیں ان محفلوں میں گفتگو کرتے ہوئے کسی قسم کی احتیاط نہیں کی جاتی،بے تکلفانہ انداز میں گفتگو ہوتی ہے۔
اس قسم کی گفتگو کو بلا اجازت ریکارڈ کرنا اور نشر کرنا قطعا درست نہیں ہے بلکہ یہ خیانت ہے۔
اسی طرح ایک اور حدیث میں آتا ہے:
“إذا حدَّثَ الرجلُ بالحديثِ ثم التفتَ، فهي أمانةٌ”.[سنن أبي داود:4868، سنن الترمذي: 1959]
یعنی کوئی آدمی بات کرتے ہوئے ادھر ادھر جھانکے تو وہ بات امانت ہوتی ہے۔
اسی لیے متکلم کی اجازت کے بغیر نہ اس کو ریکارڈ کرنا چاہیے اور نہ ہی ریکارڈ کرنے کے بعد اس کو سوشل میڈیا پر نشر کرنا چاہیے۔ یہ وبا آج کل عام ہوچکی ہے کہ نجی محفل کی گفتگو کو چوری ریکارڈ کیا جاتا ہے اور پھر سوشل میڈیا پر نشر کر دیا جاتا ہے۔ بعد میں متکلم اپنے ہی الفاظ سوشل میڈیا پر سن کر شرمندگی محسوس کرتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے:
“مَنِ اسْتَمَعَ إِلَى حَدِيثِ قَوْمٍ، وَهُمْ لَهُ كَارِهُونَ، أَوْ يَفِرُّونَ مِنْهُ، صُبَّ فِي أُذُنِهِ الآنُكُ يَوْمَ القِيَامَةِ”. [صحيح البخاري:7042]
’جس نے کسی قوم کی باتوں پر کان لگایا، حالانکہ وہ اس کے سننے کو ناپسند کرتے ہوں، یا اس سے راہِ فرار اختیار کرتے ہوں، تو ایسے شخص کے کانوں میں روزِ قیامت سیسہ پگھلا کر ڈالا جائے گا‘۔
اس لیے ضروری ہے کہ نجی مجالس، خصوصی میٹنگز میں متکلم کی اجازت لیکر ہی ریکارڈنگ کی جائے اور پھر اس کی اجازت ہی سے اس ریکارڈ شدہ مواد کو سوشل میڈیا پر نشر کیا جائے۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ