سوال

شیخ محترم میں سعودی عرب میں ایک آفس میں بطور مدیر کام کرتا ہوں۔
ہمارے شہر سے مکہ مکرمہ تقریباً 1400 کلومیٹر ہے۔ عمرہ کے لئے تجارتی عمرہ گروپس300 ریال کرایہ لیتے ہیں۔
میں نے اپنے ذمہ داران سے اجازت لے کر بس کرایہ پر لی، مکہ میں رہائش کا بندوبست کیا۔کل ملا کے ایک آدمی پر 140 ریال خرچ ہوئے۔ہم نے کرایہ 170 ریال کا اعلان کیا،اس میں لوگوں کے لئے بھی سہولت ہے اور میرے مکتب کی بھی نیک نامی ہے اور ذمہ داران خوش بھی ہیں۔
اب سوال یہ ہے، کہ ہر آدمی پر 30 ریال بچتے ہیں جو میں خود رکھتا ہوں تو کیا یہ رقم میرے لئے حلال ہے؟
یاد رہے کہ لوگوں سے پیسے جمع کرنا، بس والوں سے، رہائش والوں سے ڈیل کرنا، لوگوں کے عمرہ پرمٹ تیار کرنا، اس ساری سر دردی اور ذمہ داری پر میرا مکتب مجھے اضافی کچھ نہیں دیتا۔اور ان کے عمل میں یہ کام مخل بھی نہیں ہےاور میں اپنی ڈیوٹی بھی مکمل دیتا ہوں۔ذمہ داران کے مشورے سے ہی کرایہ طے ہوا، لیکن انہیں یہ معلوم نہیں کہ کل خرچ کتنا ہوتا ہے۔سس
مجھے چونکہ ان کے ساتھ کام کرتے ہوئے ایک عرصہ بیت چکا ہے ، مجھے معلوم ہے کہ اگر میں نے انہیں بتایا تو وہ اضافی رقم آفس کے اکاؤنٹ میں رکھ لیں گے، نہ مجھے دیں گے اور نہ لوگوں واپس کریں گے۔
برائے مہربانی شرعی راہنمائی دیجئے۔ اللہ آپ کے علم و عمل میں اضافہ فرمائے۔

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

آپ کسی ادارے کے مدیر ہیں اور آپ کو اس ادارے کی طرف سے تنخواہ ملتی ہے۔تو آپ نے ذمہ داران سے اجازت لے کر بس ، رہائش اور دیگر لوازمات کا انتظام کیا ہے۔ آپ كا اپنا حق ِ خدمت وصول کرنے کے دو طریقے ہیں:
1. طے شدہ رقم مقرر کر لیں کہ اتنے میرے ہونگے۔
2. فیصد مقرر کرلیں۔
دونوں میں سے جو بھی طریقہ اختیار کرنا ہے، یہ آپ کے آفس کے علم میں ہونا ضروری ہے، کیونکہ یہ آپ کا ذاتی کاروبار نہیں، بلکہ دفتر کی طرف سے ذمہ داری ہے، جس کے آپ تنخواہ دار ملازم ہیں۔
یہ درست نہیں کہ آپ کرایہ تو170 روپیہ وصول کریں، اور اس پر اخراجات 140 روپے آئیں اور 30 روپے آپ خود رکھ لیں۔یہ دیانت داری اور امانت کے خلاف ہے۔ انہوں نے آپ پر اعتماد کیا ہے تو اس اعتماد کو بحال رکھیں۔
پیسے کی محبت میں کئی لوگوں نے اپنی دنیا اور آخرت برباد کر ڈالی۔ اللہ تعالی سب کو عافیت و ہدایت عطا فرمائے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ