سوال

ایک شخص فوت ہوا جس کی دو بیویاں تھیں ،ایک بیوی اس کی وفات سے قبل فوت ہو گئی تھی  ،جس کی اولاد میں ایک بیٹا اور دو بیٹیاں حیات ہیں ،اور دوسری بیوی حیات ہے اور اس سے تین بیٹے ہیں۔ مرنے والے کی وراثت میں ساڑھے آٹھ ایکڑ زمین ہے ,یہ زمین ان ورثاء میں کیسے تقسیم ہو گئی ؟

مشایخ عظام اس مسئلہ کی وضاحت فرما دیجیے۔بارک اللہ فیکم

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

جو بیوی پہلے فوت ہو چکی ہے، اس کا کوئی حصہ نہیں ہے۔ جبکہ جو بیوی زندہ ہے اس کو آٹھواں حصہ دے دیں۔  جو باقی سات حصے بچتے ہیں ان کے 10 حصے بنا لیں۔ دو دو حصے چاروں بیٹوں کو  اور ایک ایک حصہ دونوں بیٹیوں کو دے دیا جائے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  محمد إدریس اثری حفظہ اللہ