چینی کھانا اور اس کا استعمال ہمارے ہاں عام ہے۔ کتنی ہی سویٹ ڈشیں ہیں جن میں چینی استعمال ہوتی ہے اور ہم انہیں بہت لذت کے ساتھ کھاتے ہیں۔ چینی کے حوالے سے ہمارے ہاں کافی سارے خدشات پائے جاتے ہیں۔ اسی طرح چائے برصغیر کا عام مشروب ہے اور ہر گھر میں چائے چلتی ہے۔ہمارے ہاں چائے میں چینی کا ہونا اس کا حصہ ہے۔ اس کے نقصانات کو دیکھا جائے تو چینی کو شوگر کی ایک وجہ بھی قرار دیا جاتا ہے۔ اسی لیے  پھیکی کافی یا چائے کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بات بھی تحقیقات سے ثابت ہو چکی ہے کہ پھیکے مشروب پینے سے موٹاپا کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

اس طرح چینی یا میٹھی غذائیں وزن میں اضافے کا باعث بھی بنتی ہیں۔ اس سلسلے میں  امریکی ماہرین نے چینی کے استعمال اور پھیکی کافی کے موٹاپے پر اثرات جاننے کے لیے ایک تحقیق کی ہے۔ جس کے تحت ایک لاکھ سے زائد افراد کو اس تحقیقی عمل کا حصہ بنایا گیا۔

’سائنس ڈائریکٹ‘  نامی طبی جریدے میں ان ماہرین نے تین الگ الگ تحقیقات کے دوران تقریبا ڈیڑھ لاکھ افراد کی جانب سے پھیکی کافی اور چائے پینے اور ان کے وزن پر تحقیق کی۔

اس عمل  میں شامل زیادہ تر افراد درمیانی عمر کے تھے، جبکہ بڑی تعداد میں نوجوان بھی تھے۔ دلچسپ بات یہ تھی کہ تمام رضاکار کافی پینے کے شوقین تھے۔ اس تحقیق کا نتیجہ اخذ کرنے کے لیے  تمام رضاکاروں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا، جس میں سے  پہلے گروہ کو پھیکی کافی جب کہ دوسرے گروپ کے افراد کو کافی کے کپ میں ایک چمچ چینی استعمال کرائی گئی۔

طبی تحقیق میں تمام افراد کے وزن بھی نوٹ کیے گئے اور تحقیق کے آخر پر دوبارہ ان کے وزن چیک کیے گئے۔ ان رضاکاروں سے کچھ سوالات کیے گئے، جن کے جوابات سے تحقیقات کے نتائج اخذ کیے گئے۔

اس تحقیق سے ثابت ہونے والے نتائج  سے یہ باتیں سامنے آئیں کہ پھیکی چائے، کافی یا دیگر پھیکے مشروبات پینے والے افراد کا وزن کم ہوا،اور یہ بھی کہ خراب یا نقصان دہ موٹاپے کے شکار افراد کا وزن بھی کم ہونے لگا۔ طبی ماہرین کی رپورٹ میں یہ بھی سامنے آیا کہ پھیکی کافی یا چائے زیادہ تر نوجوان اور درمیانی عمر کے افراد کے لیے فائدہ مند ہے، یہ بھی نوٹ کیا گیاکہ ان کا وزن زیادہ کم ہونے لگا تھا۔

اسی طرح نتائج سے معلوم ہوا کہ کافی میں صرف ایک چمچ چینی ملانے سے بھی لوگوں کا وزن بڑھنے لگا۔ اسی طرح تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ کافی پیتے وقت اس میں چینی نہ ملائے جانے اور اس میں کافی کی مقدار بڑھانے سے بھی وزن کم ہوسکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق روزانہ دو سے تین کپ کافی پینے سے موٹاپے، امراض قلب اور ذیابیطس کے خطرے کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔

اس طبی تحقیق میں اور  کافی اہم باتیں بھی سامنے آئیں۔  جب آپ چینی کا استعمال ترک یا بہت کم کردیتے ہیں تو جسم کے لیے ذخیرہ شدہ چربی تک رسائی اور توانائی کے لیے اسے گھلانا بہت آسان ہوجاتا ہے۔

چینی کا استعمال ترک کرنے کے چند دنوں یا ہفتوں بعد جسم میں لپڈ یعنی چربی کی سطح بھی گرنے لگتی ہے جو کہ اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ یہ خون میں پائی جانے والی چربی کی ایک قسم ٹرائی گلیسیرائیڈز کی مقدار میں کمی لاتا ہے۔ اس طرح چینی چھوڑ کر صحت کے لیے بہترین نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔